aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ोशा-ए-गंदुम"
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزیاس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو
ہم نے بھگتا ہے پتہ ہے ہمیں کیا ہے دنیاصرف اک دانۂ گندم کی سزا ہے دنیا
کسی محبوب گندم گوں کی الفت میں گزرتے ہیںدم اپنا جسم سے یا خلد سے آدم نکلتا ہے
زاہدا کس حسن گندم گوں پہ ہے تیری نگاہآج تو میری نظر میں گونۂ آدم لگا
میں ہی نہیں ہوں شیفتۂ حسن گندمیآگے سے ہوتی آئی ہے آدم کو دیکھیے
زندگی فردوس گم گشتہ کو پا سکتی نہیںموت ہی آتی ہے یہ منزل دکھانے کے لیے
نہ جانے کل ہوں کہاں ساتھ اب ہوا کے ہیںکہ ہم پرندے مقامات گم شدہ کے ہیں
گر حسن گندمی ترا ان کو نہ تھا پسندآدم نے چھوڑا کس لئے باغ بہشت کو
یہ گم ہوئے ہیں خیال وصال جاناں میںکہ گھر میں پھرتے ہیں ہم اپنی جستجو کرتے
جا پڑے چپ ہو کے جب شہر خموشاں میں نظیرؔیہ غزل یہ ریختہ یہ شعر خوانی پھر کہاں
توڑ کر نکلے قفس تو گم تھی راہ آشیاںوہ عمل تدبیر کا تھا یہ عمل تقدیر کا
کوئے قاتل میں بسے گی نئی دنیا اک اورروز ہوتا ہے نیا شہر خموشاں آباد
تھا کسی گم کردۂ منزل کا نقش بے ثباتجس کو میر کارواں کا نقش پا سمجھا تھا میں
ڈر خدا سیں خوب نئیں یہ وقت قتل عام کوںصبح کوں کھولا نہ کر اس زلف خون آشام کوں
اگر سکون سے عمر عزیز کھونا ہوکسی کی چاہ میں خود کو تباہ کر لیجے
یہ ڈر ہے قافلے والو کہیں نہ گم کر دےمرا ہی اپنا اٹھایا ہوا غبار مجھے
اس شہر کو راس آئی ہم جیسوں کی گم نامیہم نام بتاتے تو یہ شہر بھی جل جاتا
ہر شخص کو فریب نظر نے کیا شکارہر شخص گم ہے گنبد جاں کے حصار میں
کھولا ہے مجھ پہ سر حقیقت مجاز نےیہ پختگی صلہ ہے خیالات خام کا
کتاب آرزو کے گم شدہ کچھ باب رکھے ہیںترے تکیے کے نیچے بھی ہمارے خواب رکھے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books