aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गवाएँ"
عورت اپنا آپ بچائے تب بھی مجرم ہوتی ہےعورت اپنا آپ گنوائے تب بھی مجرم ہوتی ہے
نبیلؔ ریت میں سکے تلاش کرتے ہوئےمیں اپنی پوری جوانی گنوائے بیٹھا ہوں
گنوائے بیٹھے ہیں آنکھوں کی روشنی شاہدؔجہاں پناہ کا انصاف دیکھنے والے
شاذؔ خود میں ہی گنوائے ہوئے خود کو رکھناہاتھ جب تک نہ کوئی اپنی نشانی آئے
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھاوہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے
گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نےوہ کون ہے جسے دیکھا نہیں کبھی میں نے
یہ بہت غم کی بات ہو شایداب تو غم بھی گنوا چکا ہوں میں
نہ پاک ہوگا کبھی حسن و عشق کا جھگڑاوہ قصہ ہے یہ کہ جس کا کوئی گواہ نہیں
صادق ہوں اپنے قول کا غالبؔ خدا گواہکہتا ہوں سچ کہ جھوٹ کی عادت نہیں مجھے
ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطربابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں
تیرے بغیر بھی تو غنیمت ہے زندگیخود کو گنوا کے کون تری جستجو کرے
ہم ترے شوق میں یوں خود کو گنوا بیٹھے ہیںجیسے بچے کسی تہوار میں گم ہو جائیں
رہتی ہے ساتھ ساتھ کوئی خوش گوار یادتجھ سے بچھڑ کے تیری رفاقت گئی نہیں
اہمیت کا مجھے اپنی بھی تو اندازہ ہےتم گئے وقت کی مانند گنوا دو مجھ کو
ہم کسی کو گواہ کیا کرتےاس کھلے آسمان کے آگے
مرے حبیب مری مسکراہٹوں پہ نہ جاخدا گواہ مجھے آج بھی ترا غم ہے
انہیں کے گیت زمانے میں گائے جائیں گےجو چوٹ کھائیں گے اور مسکرائے جائیں گے
عاشق کی بے کسی کا تو عالم نہ پوچھیےمجنوں پہ کیا گزر گئی صحرا گواہ ہے
اس شان سے لوٹے ہیں گنوا کر دل و جاں ہماس طور تو ہارے ہوئے لشکر نہیں آتے
یہ تیرا میرا جھگڑا ہے دنیا کو بیچ میں کیوں ڈالیںگھر کے اندر کی باتوں پر غیروں کو گواہ نہیں کرتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books