aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ग़र्क़-ए-दरिया"
ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریانہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا
تین حصے ہیں زمیں کے غرق دریائے محیطربع مسکوں میں کچھ آبادی ہے کچھ ویرانہ ہے
دریائے شراب اس نے بہایا ہے ہمیشہساقی سے جو کشتی کے طلب گار ہوئے ہیں
ناؤ کاغذ کی تن خاکیٔ انساں سمجھوغرق ہو جائیں گی چھینٹا جو پڑا پانی کا
ایک دن غرق نہ کر دے تجھے یہ سیل وجوددیکھ ہو جائے نہ پانی کہیں سر سے اونچا
تم بھی تھے سرشار میں بھی غرق بحر رنگ و بوپھر بھلا دونوں میں آخر خود کشیدہ کون تھا
جسم خاکی کو بنایا لاغری نے عین روحغرق آب بحر کٹ کٹ کر یہ ساحل ہو گیا
کہہ رہا ہے شور دریا سے سمندر کا سکوتجس کا جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے
ہوئے مدفون دریا زیر دریا تیرنے والےطمانچے موج کے کھاتے تھے جو بن کر گہر نکلے
سفینہ ہو رہا ہے غرق طوفاںنگاہوں سے کنارے جا رہے ہیں
یہیں تک لائی ہے یہ زندگی بھر کی مسافتلب دریا ہوں میں اور وہ پس دریا کھلا ہے
کوئی منزل آخری منزل نہیں ہوتی فضیلؔزندگی بھی ہے مثال موج دریا راہ رو
ہمیشہ آگ کے دریا میں عشق کیوں اترےکبھی تو حسن کو غرق عذاب ہونا تھا
دیکھا ہے کس نگاہ سے تو نے ستم ظریفمحسوس ہو رہا ہے میں غرق شراب ہوں
ہماری کشتیٔ توبہ کا یہ ہوا انجامبہار آتے ہی غرق شراب ہو کے رہی
سطح دریا کا یہ سفاک سکوں ہے دھوکایہ تری ناؤ کسی وقت ڈبو سکتا ہے
چشم تر نے بہا کے جوے سرشکموج دریا کو دھار پر مارا
یہ کیا کہ بیٹھا ہے دریا کنار دریا پرمیں آج بہتا ہوا جا رہا ہوں پانی میں
اس بت کے نہانے سے ہوا صاف یہ پانیموتی بھی صدف میں تہہ دریا نظر آیا
سطح دریا پر ابھرنے کی تمنا ہی نہیںعرش پر پہنچے ہوئے ہیں جب سے گہرائی ملی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books