aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गौहर-ए-अश्क"
کہاں وہ ضبط کے دعوے کہاں یہ ہم گوہرؔکہ ٹوٹتے تھے نہ پھر ٹوٹ کر بکھرتے تھے
کوئی بھی دل میں ذرا جم کے خاک اڑاتا توہزار گوہر نایاب دیکھ سکتا تھا
گوہر مقصد ملے گر چرخ مینائی نہ ہوغوطہ زن بحر حقیقت میں ہوں گر کائی نہ ہو
سینے میں مرے داغ غم عشق نبی ہےاک گوہر نایاب مرے ہاتھ لگا ہے
جس کو سب کہتے ہیں سمندر ہےقطرۂ اشک دیدۂ تر ہے
جسے کہتے ہو تم اک قطرۂ اشکمرے دل کی مکمل داستاں ہے
یہ اشک تیرے مرے رائیگاں نہ جائیں گےانہیں چراغوں سے روشن محبتیں ہوں گی
اب نہ آئیں گے روٹھنے والےدیدۂ اشک بار چپ ہو جا
ہجوم اشک میں ملتا نہیں دلمرا یوسف ہے گم اس کارواں میں
ہو گئے ہیں پیر سارے طفل اشکگریہ کا جاری ہے اب لگ سلسلا
انہیں تو خاک میں ملنا ہی تھا کہ میرے تھےیہ اشک کون سے اونچے گھرانے والے تھے
ناخن یار سے بھی کھل نہ سکیدانۂ اشک کی گرہ اے چشم
غالبؔ ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش اشک سےبیٹھے ہیں ہم تہیۂ طوفاں کیے ہوئے
آنکھوں میں نہیں سلسلۂ اشک شب و روزتسبیح پڑھا کرتے ہیں دن رات تمہاری
جاتا ہے چلا قافلۂ اشک شب و روزمعلوم نہیں اس کا ارادہ ہے کہاں کا
بہتی نہیں ہے مرد کی آنکھوں سے جوئے اشکلیکن ہمیں بتاؤ کہ ہم کس لئے ہنسیں
دامن پہ لوٹنے لگے گر گر کے طفل اشکروئے فراق میں تو دل اپنا بہل گیا
طوفاں اٹھا رہا ہے مرے دل میں سیل اشکوہ دن خدا نہ لائے جو میں آب دیدہ ہوں
کسی مرض کی دوا چشم اشکبار نہیںنہ انتظار کے قابل نہ خواب کے قابل
نمی اتر گئی دھرتی میں تہہ بہ تہہ اسلمؔبہار اشک نئی رت کی ابتدا میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books