aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चारागरान-ए-अस्र-ए-हाज़िर"
سر اٹھاتے ہیں یہاں بھی عصر حاضر کے یزیدکل یہ خطہ بھی محاذ کربلا ہو جائے گا
ہے عارفیؔ اب یہ اثر ترک تمناآنے لگے وہ اور بھی کچھ حد سے سوا یاد
سنا کس نے حال میرا کہ جوں ابر وہ نہ رویارکھے ہے مگر یہ قصہ اثر دعائے باراں
مری عاشقی سہی بے اثر تری دلبری نے بھی کیا کیاوہی میں رہا وہی بے دلی وہی رنگ لیل و نہار ہے
اثر نغمۂ شیریں سے جہاں بھول گیاکہ سوا راگ کے سم کے ہے کوئی اور بھی سم
تنہا کھڑا ہوں میں بھی سر کربلائے عصراور سوچتا ہوں میرے طرفدار کیا ہوئے
چار سو آتش زنی کہرام کرفیو لوٹ مارفتنہ و شر دور حاضر کا مقدر بن گیا
اثر فریدیؔ حقیقت ہے یہ فسانہ نہیںعروج جس کا ہو اس کا زوال ہوتا ہے
کرتا ہے اے اثرؔ دل خوں گشتہ کا گلہعاشق وہ کیا کہ خستۂ تیغ جفا نہ ہو
جنوں کی خیر ہو تجھ کو اثرؔ ملا سب کچھیہ کیفیت بھی ضروری تھی آگہی کے لیے
عذاب دانش حاضر سے با خبر ہوں میںکہ میں اس آگ میں ڈالا گیا ہوں مثل خلیل
گزرے بہت استاد مگر رنگ اثر میںبے مثل ہے حسرتؔ سخن میرؔ ابھی تک
دور حاضر کی بزم میں بیکلؔکون ہے آدمی نہیں معلوم
زیر اثر نہیں ہے کسی رہنما کے ہممالک اسی لیے ہیں خود اپنی رضا کے ہم
زندگی عظمت حاضر کے بغیراک تسلسل ہے مگر خوابوں کا
اثر عشق سے ہوں صورت شمع خاموشیہ مرقع ہے مری حسرت گویائی کا
یہی زمانۂ حاضر کی کائنات ہے کیادماغ روشن و دل تیرہ و نگہ بیباک
یہ نماز عصر کا وقت ہےیہ گھڑی ہے دن کے زوال کی
زوال عصر ہے کوفے میں اور گداگر ہیںکھلا نہیں کوئی در باب التجا کے سوا
اثر یہ تیرے انفاس مسیحائی کا ہے اکبرؔالہ آباد سے لنگڑا چلا لاہور تک پہنچا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books