aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़मीर-ए-वजूद"
کچھ وقت اپنے ساتھ گزاروں گا میں ضمیرؔخود سے اگر ملا جو کبھی کوئے یار میں
ایک دن غرق نہ کر دے تجھے یہ سیل وجوددیکھ ہو جائے نہ پانی کہیں سر سے اونچا
ہم کو پہچان کہ اے بزم چمن زار وجودہم نہ ہوتے تو تجھے کس نے سنوارا ہوتا
خدا نے گڑھ تو دیا عالم وجود مگرسجاوٹوں کی بنا عورتوں کی ذات ہوئی
بھرے بازار میں بیٹھا ہوں لیے جنس وجودشرط یہ ہے کہ مری خاک کی قیمت دی جائے
ڈہا کھڑا ہے ہزاروں جگہ سے قصر وجودبتاؤں کون سی اس کی میں استوار طرف
شاید مری نگاہ میں ہے عظمت وجودقطرے سے کہہ رہا ہوں کہ دریا سے بچ کے چل
در وجود پہ جانے تو کس سے مل آئیکہ چار پانچ تو رہتے ہیں آدمی مجھ میں
غم وجود کا ماتم کروں تو کیسے جیوںمگر خدا ترے دامن پہ داغ ہے کہ نہیں
حصار غیر میں رہتا ہے یہ مکان وجودمیں خلوتوں میں بھی اکثر عذاب دیکھتا ہوں
اگرچہ ساغر گل ہے تمام تر بے بودچھلک رہا ہے چمن میں مگر شراب وجود
غم زمانہ جب نہ ہو غم وجود ڈھونڈ لوںکہ اک زمین جاں جو ہے وہ داغ دار چاہئے
ضمیر لالہ مۂ لعل سے ہوا لبریزاشارہ پاتے ہی صوفی نے توڑ دی پرہیز
ڈھانپا کفن نے داغ عیوب برہنگیمیں ورنہ ہر لباس میں ننگ وجود تھا
شب و روز نخل وجود کو نیا ایک برگ انا دیاہمیں انحراف کا حوصلہ بھی دیا تو مثل دعا دیا
شراب حسن و محبت فشردۂ انجمانیس شام و سحر ہمدم وجود و عدام
جب کسی صورت نہیں ہے مجھ کو احساس وجودپھر مرے کس کام کا ہے یہ جہان ہست و بود
ضمیر خاک شہہ دو سرا میں روشن ہےمرا خدا مرے حرف دعا میں روشن ہے
ہے یہ وجود کی نمود اپنی نفس نفس گریزوقت کی ساری بستیاں، اپنی ہزیمتوں میں ہیں
زنجیر زلف سیاہ سمندر نگاہ شوخجاؤں کہاں فرار کا رستہ کوئی تو ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books