تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "टूटेगा"
شعر کے متعلقہ نتیجہ "टूटेगा"
شعر
میں ایک مدت سے اس جہاں کا اسیر ہوں اور سوچتا ہوں
یہ خواب ٹوٹے گا کس قدم پر یہ رنگ چھوٹے گا کب لہو سے
غلام حسین ساجد
شعر
کئی باری بنا ہو جس کی پھر کہتے ہیں ٹوٹے گا
یہ حرمت جس کی ہو اے شیخ کیا تیرا وہ مکا ہے
تاباں عبد الحی
شعر
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیں
ایک ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں