aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तक़ाज़ा-ए-तबीअत"
شخصیت کا یہ توازن تیرا حصہ ہے فضاؔجتنی سادہ ہے طبیعت اتنا ہی تیکھا ہنر
ہم جانتے ہیں لطف تقاضائے مے فروشوہ نقد میں کہاں جو مزا ہے ادھار میں
پاس پندار طبیعت دل اگر رکھ لے تو کیاہے وجود درد محکم ضبط غم کر لے تو کیا
مشہور جوانی میں ہو وہ کیوں نہ جگت بازمیلان طبیعت تھا لڑکپن سے ضلے پر
ہے تقاضائے تہذیب انورؔمت کہو وہ کہ جو منہ میں آئے
جس سے یہ طبیعت بڑی مشکل سے لگی تھیدیکھا تو وہ تصویر ہر اک دل سے لگی تھی
گردش مینا و جام دیکھیے کب تک رہےہم پہ تقاضائے حرام دیکھیے کب تک رہے
تازہ وارد ہوں میاں اور یہ شہر دل ہےکچھ کمانے کو یہاں کار زیاں ڈھونڈتا ہوں
گھر بھی ویرانہ لگے تازہ ہواؤں کے بغیرباد خوش رنگ چلے دشت بھی گھر لگتا ہے
گالیاں زخم کہن کو دیکھ کر دیتی ہو کیوںباسی کھانے میں ملاتے ہو طعام تازہ آج
شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فرازؔیہ بھی اک سلسلۂ کن فیکوں ہے یوں ہے
لب میگوں کا تقاضا ہے کہ جینا ہوگاآنکھ کہتی ہے تجھے زہر بھی پینا ہوگا
برسوں گل خورشید و گل ماہ کو دیکھاتازہ کوئی دکھلائے ہمیں چرخ کہن پھول
پھر آج عدمؔ شام سے غمگیں ہے طبیعتپھر آج سر شام میں کچھ سوچ رہا ہوں
پرسش حال کی فرصت تمہیں ممکن ہے نہ ہوپرسش حال طبیعت کو گوارا بھی نہیں
برہنہ دیکھ کر عاشق میں جان تازہ آتی ہےسراپا روح کا عالم ہے تیرے جسم عریاں میں
ہماری طبیعت کو صحرا کی جانبہمارا ہی شوق جنوں کھینچتا ہے
واں سجدۂ نیاز کی مٹی خراب ہےجب تک کہ آب دیدہ سے تازہ وضو نہ ہو
جانتا ہوں ثواب طاعت و زہدپر طبیعت ادھر نہیں آتی
کیا ہی رہ رہ کے طبیعت مری گھبراتی ہےموت آتی ہے شب ہجر نہ نیند آتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books