aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तज़किया"
فراق یار نے بے چین مجھ کو رات بھر رکھاکبھی تکیہ ادھر رکھا کبھی تکیہ ادھر رکھا
باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرےجن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
تلخیاں اس میں بہت کچھ ہیں مزا کچھ بھی نہیںزندگی درد محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
مرے قبیلے میں تعلیم کا رواج نہ تھامرے بزرگ مگر تختیاں بناتے تھے
عشق میں بے تابیاں ہوتی ہیں لیکن اے حسنؔجس قدر بے چین تم ہو اس قدر کوئی نہ ہو
منہ میں واعظ کے بھی بھر آتا ہے پانی اکثرجب کبھی تذکرۂ جام شراب آتا ہے
وابستہ میری یاد سے کچھ تلخیاں بھی تھیںاچھا کیا کہ مجھ کو فراموش کر دیا
یا ترا تذکرہ کرے ہر شخصیا کوئی ہم سے گفتگو نہ کرے
دھواں سگرٹ کا بوتل کا نشہ سب دشمن جاں ہیںکوئی کہتا ہے اپنے ہاتھ سے یہ تلخیاں رکھ دو
میں اپنے گھر میں ہوں گھر سے گئے ہوؤں کی طرحمرے ہی سامنے ہوتا ہے تذکرہ میرا
پر سکوں لگتی ہے کتنی جھیل کے پانی پہ بطپیروں کی بے تابیاں پانی کے اندر دیکھیے
تذکرہ دہلی مرحوم کا اے دوست نہ چھیڑنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگز
ابھی تو اس کا کوئی تذکرہ ہوا بھی نہیںابھی سے بزم میں خوشبو کا رقص جاری ہے
تیرے بیمار محبت کی یہ حالت پہنچیکہ ہٹایا گیا تکیہ بھی سرہانے والا
مری غزل میں کسی بے وفا کا ذکر نہ تھانہ جانے کیسے ترا تذکرہ نکل آیا
رہے تذکرے امن کے آشتی کےمگر بستیوں پر برستے رہے بم
کسی بدن کی سیاحت نڈھال کرتی ہےکسی کے ہاتھ کا تکیہ تھکان کھینچتا ہے
تکیہ ہٹتا نہیں پہلو سے یہ کیا ہے بیخودؔکوئی بوتل تو نہیں تم نے چھپا رکھی ہے
پاؤں جب سمٹے تو رستے بھی ہوئے تکیہ نشیںبوریا جب تہ کیا دنیا اٹھا کر لے گئے
زباں قاصد کی مضطرؔ کاٹ لی جب ان کو خط بھیجاکہ آخر آدمی ہے تذکرہ شاید کہیں کر دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books