aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तराशना"
خود تراشنا پتھر اور خدا بنا لیناآدمی کو آتا ہے کیا سے کیا بنا لینا
آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسےایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے
شہرت کی بلندی بھی پل بھر کا تماشا ہےجس ڈال پہ بیٹھے ہو وہ ٹوٹ بھی سکتی ہے
بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگےہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
اف وہ مرمر سے تراشا ہوا شفاف بدندیکھنے والے اسے تاج محل کہتے ہیں
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئےیہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے
ایک لمحے میں بکھر جاتا ہے تانا بانااور پھر عمر گزر جاتی ہے یکجائی میں
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالبؔتماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں
میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنےتو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلا کچھ بھی نہیں
کنارے ہی سے طوفاں کا تماشا دیکھنے والےکنارے سے کبھی اندازۂ طوفاں نہیں ہوتا
ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئیہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی
کچھ لوگ جو سوار ہیں کاغذ کی ناؤ پرتہمت تراشتے ہیں ہوا کے دباؤ پر
بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشقعقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی
ہمارے عشق میں رسوا ہوئے تممگر ہم تو تماشا ہو گئے ہیں
میں نے چاہا تھا کہ اشکوں کا تماشا دیکھوںاور آنکھوں کا خزانہ تھا کہ خالی نکلا
پیاس بڑھتی جا رہی ہے بہتا دریا دیکھ کربھاگتی جاتی ہیں لہریں یہ تماشا دیکھ کر
تھی خبر گرم کہ غالبؔ کے اڑیں گے پرزےدیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا
ذرا سی چائے گری اور داغ داغ ورقیہ زندگی ہے کہ اخبار کا تراشا ہے
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہوجدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books