aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तवक़्क़ुफ़"
آنے میں کبھی آپ سے جلدی نہیں ہوتیجانے میں کبھی آپ توقف نہیں کرتے
ہوتا ہے مسافر کو دوراہے میں توقفرہ ایک ہے اٹھ جائے جو شک دیر و حرم کا
میں نے پوچھا کہ کوئی دل زدگاں کی ہے مثالکس توقف سے کہا اس نے کہ ہاں تم اور میں
اک پل کا توقف بھی گراں بار ہے تجھ پراور ہم کہ تھکے ہارے مسافت سے گریزاں
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتاروہم لوگ محبت کی کہانی میں مریں ہیں
جب توقع ہی اٹھ گئی غالبؔکیوں کسی کا گلہ کرے کوئی
گل کے ہونے کی توقع پہ جیے بیٹھی ہےہر کلی جان کو مٹھی میں لیے بیٹھی ہے
بہتی ہوئی آنکھوں کی روانی میں مرے ہیںکچھ خواب مرے عین جوانی میں مرے ہیں
کس توقع پہ کسی کو دیکھیںکوئی تم سے بھی حسیں کیا ہوگا
زندگی جیسی توقع تھی نہیں کچھ کم ہےہر گھڑی ہوتا ہے احساس کہیں کچھ کم ہے
ہم کو شاہوں کی عدالت سے توقع تو نہیںآپ کہتے ہیں تو زنجیر ہلا دیتے ہیں
زمانہ سخت کم آزار ہے بہ جان اسدؔوگرنہ ہم تو توقع زیادہ رکھتے ہیں
ہوئی جن سے توقع خستگی کی داد پانے کیوہ ہم سے بھی زیادہ خستۂ تیغ ستم نکلے
کچھ کہہ دو جھوٹ ہی کہ توقع بندھی رہےتوڑو نہ آسرا دل امیدوار کا
بال و پر بھی گئے بہار کے ساتھاب توقع نہیں رہائی کی
کرم کی توقع تو کیا تم سے ہوگیستم بھی کروگے تو احسان ہوگا
بجز حق کے نہیں ہے غیر سے ہرگز توقع کچھمگر دنیا کے لوگوں میں مجھے ہے پیار سے مطلب
تم کبھی ایک نظر میری طرف بھی دیکھواک توقع ہی تو ہے کوئی گزارش تو نہیں
بنا رہا ہوں میں فہرست چھوٹے لوگوں کیملال یہ کہ بڑے نام اس میں آتے ہیں
توقع ہے دھوکے میں آ کر وہ پڑھ لیںکہ لکھا ہے ناما انہیں خط بدل کر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books