تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "ताक-ए-ख़ुनुक"
شعر کے متعلقہ نتیجہ "ताक-ए-ख़ुनुक"
شعر
کوئی بھولی ہوئی شے طاق ہر منظر پہ رکھی تھی
ستارے چھت پہ رکھے تھے شکن بستر پہ رکھی تھی
راجیندر منچندا بانی
شعر
بجھا کے رکھ گیا ہے کون مجھ کو طاق نسیاں پر
مجھے اندر سے پھونکے دے رہی ہے روشنی میری
عزیز بانو داراب وفا
شعر
فسانہ در فسانہ پھر رہی ہے زندگی جب سے
کسی نے لکھ دیا ہے طاق نسیاں پر پتہ اپنا