aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "नगीना"
ہے نگینہ ہر ایک عضو بدنتم کو کیا احتیاج زیور کی
آگے تھا دل ہی مرا اب ہے کھدا آپ کا نامذوق سے سمجھیے آپ اس کو نگینہ اپنا
کل ترے احساس کی بارش تلےمیرا سونا پن نہایا دیر تک
حسرت موسم گلاب ہوں میںسچ نہ ہو پائے گا وہ خواب ہوں میں
زخم بھی اب حسین لگتے ہیںتیرے ہاتھوں فریب کھانے پر
اشک وہ ہے جو رہے آنکھ میں گوہر بن کراور ٹوٹے تو بکھر جائے نگینوں کی طرح
مری پیاس کا ترانہ یوں سمجھ نہ آ سکے گامجھے آج سن کے دیکھو مری خاموشی سے آگے
کیسے ہوتی ہے شب کی سحر دیکھتےکاش ہم بھی کبھی جاگ کر دیکھتے
ترے وجود کو چھو لے تو پھر مکمل ہوبھٹک رہی ہے خوشی کب سے در بدر مجھ میں
سارے دل ایک سے نہیں ہوتےفرق ہے کنکر اور نگینے میں
مارو پتھر بھی تو نہیں ہلتاجم چکا ہے اب اس قدر پانی
حبیبؔ اس زندگی کے پیچ و خم سے ہم بھی نالاں ہیںہمیں جھوٹے نگینوں کی چمک بھاتی نہیں شاید
کبھی پہنچے گا دل ان انگلیوں تکنگینے کی طرح خاتم میں جڑ کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books