aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "निकल"
عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائےاب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے
محبت کی تو کوئی حد، کوئی سرحد نہیں ہوتیہمارے درمیاں یہ فاصلے، کیسے نکل آئے
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہےچاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
گھر سے نکل کر جاتا ہوں میں روز کہاںاک دن اپنا پیچھا کر کے دیکھا جائے
سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلوسبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو
پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظرمارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
اب دل کی تمنا ہے تو اے کاش یہی ہوآنسو کی جگہ آنکھ سے حسرت نکل آئے
میں مے کدے کی راہ سے ہو کر نکل گیاورنہ سفر حیات کا کافی طویل تھا
تم یہ کہتے ہو کہ میں غیر ہوں پھر بھی شایدنکل آئے کوئی پہچان ذرا دیکھ تو لو
مدت کے بعد اس نے جو کی لطف کی نگاہجی خوش تو ہو گیا مگر آنسو نکل پڑے
کتابوں سے نکل کر تتلیاں غزلیں سناتی ہیںٹفن رکھتی ہے میری ماں تو بستہ مسکراتا ہے
جس طرح ہنس رہا ہوں میں پی پی کے گرم اشکیوں دوسرا ہنسے تو کلیجہ نکل پڑے
آنکھوں سے محبت کے اشارے نکل آئےبرسات کے موسم میں ستارے نکل آئے
ترے سوا بھی کہیں تھی پناہ بھول گئےنکل کے ہم تری محفل سے راہ بھول گئے
روز دیوار میں چن دیتا ہوں میں اپنی اناروز وہ توڑ کے دیوار نکل آتی ہے
روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیںروز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے
روز کہتا ہوں کہ اب ان کو نہ دیکھوں گا کبھیروز اس کوچے میں اک کام نکل آتا ہے
مجھے یاد کرنے سے یہ مدعا تھانکل جائے دم ہچکیاں آتے آتے
اے وائے انقلاب زمانے کے جور سےدلی ظفرؔ کے ہاتھ سے پل میں نکل گئی
نظر نواز نظارہ بدل نہ جائے کہیںذرا سی بات ہے منہ سے نکل نہ جائے کہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books