aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पड़ाव"
سفر کا خاتمہ ہوتا نہیں کہیں اپناہر اک پڑاؤ سے اک ابتدا نکلتی ہے
کئی پڑاؤ تھے منزل کی راہ میں تابشؔمرے نصیب میں لیکن سفر کچھ اور سے تھے
یہیں کہیں پہ عدو نے پڑاؤ ڈالا تھایہیں کہیں پہ محبت نے ہار مانی تھی
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیںپاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
نہ ہم سفر نہ کسی ہم نشیں سے نکلے گاہمارے پاؤں کا کانٹا ہمیں سے نکلے گا
چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شےنشے کی جھونک میں دیکھا نہیں کہ دنیا ہے
دیکھ زنداں سے پرے رنگ چمن جوش بہاررقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ
ابھی سے پاؤں کے چھالے نہ دیکھوابھی یارو سفر کی ابتدا ہے
ہوگا کسی دیوار کے سائے میں پڑا میرؔکیا ربط محبت سے اس آرام طلب کو
تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گیعید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی
پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظرمارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
رونے والوں نے اٹھا رکھا تھا گھر سر پر مگرعمر بھر کا جاگنے والا پڑا سوتا رہا
تبسم کی سزا کتنی کڑی ہےگلوں کو کھل کے مرجھانا پڑا ہے
اب کے اس بزم میں کچھ اپنا پتہ بھی دیناپاؤں پر پاؤں جو رکھنا تو دبا بھی دینا
ایک سفر وہ ہے جس میںپاؤں نہیں دل تھکتا ہے
رکھنا ہے کہیں پاؤں تو رکھو ہو کہیں پاؤںچلنا ذرا آیا ہے تو اترائے چلو ہو
تمہارے پاؤں کے نیچے کوئی زمین نہیںکمال یہ ہے کہ پھر بھی تمہیں یقین نہیں
کچھ اس ادا سے آپ نے پوچھا مرا مزاجکہنا پڑا کہ شکر ہے پروردگار کا
وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ہوئےرو پڑا وہ آپ مجھ کو حوصلہ دیتے ہوئے
گھاس میں جذب ہوئے ہوں گے زمیں کے آنسوپاؤں رکھتا ہوں تو ہلکی سی نمی لگتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books