aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पुर्ज़ों"
ہم پڑھ رہے تھے خواب کے پرزوں کو جوڑ کےآندھی نے یہ طلسم بھی رکھ ڈالا توڑ کے
جو بات کی تھی ہوا میں بکھرنے والی تھیجو خط لکھا تھا وہ پرزوں میں بٹنے والا تھا
تھی خبر گرم کہ غالبؔ کے اڑیں گے پرزےدیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا
نہ پڑھا یار نے احوال شکستہ میراخط کے پرزے کئے بازوئے کبوتر توڑا
تمہاری یاد میرا دل یہ دونوں چلتے پرزے ہیںجو ان میں سے کوئی مٹتا مجھے پہلے مٹا جاتا
آتا نہیں سمجھ میں کہ کہتے ہیں کس کو عشقاک پرزے پر یہ حرف جدا لکھ رکھیں گے ہم
خط کے پرزے آئے ہیں قاصد کا سر تصویر غیریہ ہے بھیجا اس ستم گر نے مرے خط کا جواب
قاصد جو گیا میرا لے نامہ تو ظالم نےنامے کے کیے پرزے قاصد کو بٹھا رکھا
پرکھوں سے چلی آتی ہے یہ نقل مکانیاب مجھ سے بھی خالی مرا گھر ہونے لگا ہے
بھلا ہوا کہ نہ ہاتھ آیا جامۂ پر زرگزی کے کپڑے بدلتے تو ہم بدل جاتے
میری ماں تو مری جنت کو لئے بیٹھی ہےایسے کر لو مرے پرکھوں کی دعا تم رکھ لو
یار نے خط و کبوتر کے کئے ہیں ٹکڑےپرزے کاغذ کے کریں جمع کہ پر جمع کریں
ہمارے پرکھوں نے جوتے کی نوک پر رکھیہمارے پاس بھی دنیا تبھی نہیں آتی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books