aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पुर-ख़ता"
یہیں پر ختم ہونی چاہیئے تھی ایک دنیایہیں سے بات کا آغاز ہونا چاہیئے تھا
میری تجویز پر خفا کیوں ہوبات کچھ عقل کے خلاف نہیں
ابھی زندہ ہیں ہم پر ختم کر لے امتحاں سارےہمارے بعد کوئی امتحاں کوئی نہیں دے گا
سردی ہے کہ اس جسم سے پھر بھی نہیں جاتیسورج ہے کہ مدت سے مرے سر پر کھڑا ہے
وہی منزلیں وہی دشت و در ترے دل زدوں کے ہیں راہ بروہی آرزو وہی جستجو وہی راہ پر خطر جنوں
کہتے ہو سب کہ تجھ سے خفا ہو گیا ہے یاریہ بھی کوئی بتاؤ کہ کس بات پر ہوا
وہ خفا ہیں جانے کس کس بات پرہم نے کی ہے جو خطا کچھ اور ہے
یہ تو کہئے اس خطا کی کیا سزامیں جو کہہ دوں آپ پر مرتا ہوں میں
مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتاپرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا
سچ بتا عشق مجھے سخت پریشاں ہوں میںکیوں خفا ہوتا نہیں دوست خطا پر میری
اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتاجب کوئی درمیاں سے اٹھتا ہے
اسی خطا سے عتاب ملوک ہے مجھ پرکہ جانتا ہوں مآل سکندری کیا ہے
دروازے پر پہرہ دینےتنہائی کا بھوت کھڑا ہے
زندگی میں کسک ضروری تھییہ خلا پر تری کمی سے ہوا
کیوں ظلم کرتی ہے دنیا ہم عشق والوں پرہم عشق کرتے ہیں کوئی خطا نہیں کرتے
رات کے پچھلے پہر دھیان تراکوئی سائے میں کھڑا ہو جیسے
شب پلنگ پر ہانپتے سائے رہےخواب دروازے کھڑا تکتا رہا
کس کی خاطر اجاڑ رستے پرپھول لے کر شجر کھڑا ہوا تھا
مری میلی ہتھیلی پر تو بچپن سےغریبی کا کھرا سونا چمکتا ہے
دیر سے آنے پر وو خفا تھا آخر مان گیاآج میں اپنے باپ سے ملنے قبرستان گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books