aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "फ़रार"
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
زنجیر زلف سیاہ سمندر نگاہ شوخجاؤں کہاں فرار کا رستہ کوئی تو ہو
فرار ہو گئی ہوتی کبھی کی روح مریبس ایک جسم کا احسان روک لیتا ہے
قید غم حیات بھی کیا چیز ہے فناؔراہ فرار مل نہ سکی عمر بھر پھرے
خود سے فرار اتنا آسان بھی نہیں ہےسائے کریں گے پیچھا کوئی کہیں سے نکلے
سایوں کی زد میں آ گئیں ساری غلام گردشیںاب تو کنیز کے لیے راہ فرار بھی نہیں
رستے فرار کے سبھی مسدود تو نہ تھےاپنی شکست کا مجھے کیوں اعتراف تھا
منحوس ایک شکل ہے جس سے نہیں فرارپرچھائیں کی طرح سے برابر لگی ہوئی
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلومکہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہمتو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزلکوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔدوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
دل کو تری چاہت پہ بھروسہ بھی بہت ہےاور تجھ سے بچھڑ جانے کا ڈر بھی نہیں جاتا
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیرجس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گاوقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھےتو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوااب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیںکیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
اگر تمہاری انا ہی کا ہے سوال تو پھرچلو میں ہاتھ بڑھاتا ہوں دوستی کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books