aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बढ़कर"
ٹوٹ پڑتی تھیں گھٹائیں جن کی آنکھیں دیکھ کروہ بھری برسات میں ترسے ہیں پانی کے لیے
سیلاب زندگی کے سہارے بڑھے چلوساحل پہ رہنے والوں کا نام و نشاں نہیں
فاصلے ایسے کہ اک عمر میں طے ہو نہ سکیںقربتیں ایسی کہ خود مجھ میں جنم ہے اس کا
مجھے دشمن سے اپنے عشق سا ہےمیں تنہا آدمی کی دوستی ہوں
جانے کیوں ان سے ملتے رہتے ہیںخوش وہ کیا ہوں گے جب خفا ہی نہیں
آزما لو کہ دل کو چین آئےیہ نہ کہنا کہیں وفا ہی نہیں
کبھی تو بھول گئے پی کے نام تک ان کاکبھی وہ یاد جو آئے تو پھر پیا نہ گیا
ہم ملیں یا نہ ملیں پھر بھی کبھی خوابوں میںمسکراتی ہوئی آئیں گی ہماری باتیں
پہلے چادر کی ہوس میں پاؤں پھیلائے بہتاب یہ دکھ ہے پاؤں کیوں چادر سے باہر آ گیا
اس طرح کچھ بدل گئی ہے زمیںہم کو اب خوف آسماں نہ رہا
یہ سوچ کر تری محفل سے ہم چلے آئےکہ ایک بار تو بڑھ جائے حوصلہ دل کا
ہمارے دم سے ہے روشن دیار فکر و سخنہمارے بعد یہ گلیاں دھواں دھواں ہوں گی
چلے تو جاتے ہو روٹھے ہوئے مگر سن لوہر ایک موڑ پہ کوئی تمہیں صدا دے گا
قافلے خود سنبھل سنبھل کے بڑھےجب کوئی میر کارواں نہ رہا
میرے صنم کدے میں کئی اور بت بھی ہیںاک میری زندگی کے تمہیں راز داں نہیں
میں ہم نفساں جسم ہوں وہ جاں کی طرح تھامیں درد ہوں وہ درد کے عنواں کی طرح تھا
شہر کے آباد سناٹوں کی وحشت دیکھ کردل کو جانے کیا ہوا میں شام سے گھر آ گیا
کیا کیا نہ ترے شوق میں ٹوٹے ہیں یہاں کفرکیا کیا نہ تری راہ میں ایمان گئے ہیں
یہ کس جگہ پہ قدم رک گئے ہیں کیا کہیےکہ منزلوں کے نشاں تک مٹا کے بیٹھے ہیں
میں سرگراں تھا ہجر کی راتوں کے قرض سےمایوس ہو کے لوٹ گئے دن وصال کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books