aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "भीड़"
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلوسبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو
پھر کھو نہ جائیں ہم کہیں دنیا کی بھیڑ میںملتی ہے پاس آنے کی مہلت کبھی کبھی
ہر شخص دوڑتا ہے یہاں بھیڑ کی طرفپھر یہ بھی چاہتا ہے اسے راستا ملے
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلودھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
بھیڑ تنہائیوں کا میلا ہےآدمی آدمی اکیلا ہے
شہر کی اس بھیڑ میں چل تو رہا ہوںذہن میں پر گاؤں کا نقشہ رکھا ہے
دل میں وہ بھیڑ ہے کہ ذرا بھی نہیں جگہآپ آئیے مگر کوئی ارماں نکال کے
بھیڑ کے خوف سے پھر گھر کی طرف لوٹ آیاگھر سے جب شہر میں تنہائی کے ڈر سے نکلا
روتی ہوئی ایک بھیڑ مرے گرد کھڑی تھیشاید یہ تماشہ مرے ہنسنے کے لیے تھا
یہ انجمن یہ قہقہے یہ مہوشوں کی بھیڑپھر بھی اداس پھر بھی اکیلی ہے زندگی
بہت شور تھا جب سماعت گئیبہت بھیڑ تھی جب اکیلے ہوئے
آوازوں کی بھیڑ میں اتنے شور شرابے میںاپنی بھی اک رائے رکھنا کتنا مشکل ہے
عجیب تجربہ تھا بھیڑ سے گزرنے کااسے بہانہ ملا مجھ سے بات کرنے کا
خود اپنے سے ملنے کا تو یارا نہ تھا مجھ میںمیں بھیڑ میں گم ہو گئی تنہائی کے ڈر سے
منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھیگاؤں اچھا تھا مگر اس میں کوئی لڑکی نہ تھی
فلک پہ بھیڑ لگی تھی شکستہ آہوں کیدعا سے پہلے مجھے راستہ بنانا پڑا
ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میںبھیڑ بہت ہے اس میلے میں کھو سکتا ہوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books