aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रवा"
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
کون ہے جو نہیں ہے حاجت مندکس کی حاجت روا کرے کوئی
کچھ نہیں چاہئے تجھ سے اے مری عمر رواںمرا بچپن مرے جگنو مری گڑیا لا دے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
ہوتی ہے شام آنکھ سے آنسو رواں ہوئےیہ وقت قیدیوں کی رہائی کا وقت ہے
جان تنہا پہ گزر جائیں ہزاروں صدمےآنکھ سے اشک رواں ہوں یہ ضروری تو نہیں
وہ خوش ہو کے مجھ سے خفا ہو گیامجھے کیا امیدیں تھیں کیا ہو گیا
ضروری کیا ہر اک محفل میں بیٹھیںتکلف کی روا داری سے بچئے
اس کو خزاں کے آنے کا کیا رنج کیا قلقروتے کٹا ہو جس کو زمانہ بہار کا
توڑا ہے دم ابھی ابھی بیمار ہجر نےآئے مگر حضور کو تاخیر ہو گئی
کمسن ہو تم حسین ہو تم دل ربا ہو تمتم کو ستم روا ہے مگر اس قدر نہیں
اشکوں کے تسلسل نے چھپایا تن عریاںیہ آب رواں کا ہے نیا پیرہن اپنا
مرا محتاج ہونا تو مری حالت سے ظاہر ہےمگر ہاں دیکھنا ہے آپ کا حاجت روا ہونا
پیش تو ہوگا عدالت میں مقدمہ بیشکجرم قاتل ہی کے سر ہو یہ ضروری تو نہیں
اس دشت پہ احساں نہ کر اے ابر رواں اورجب آگ ہو نم خوردہ تو اٹھتا ہے دھواں اور
خموشی کہہ رہی ہے اب یہ دو آبا رواں ہوگاہوا چپ ہو تو بارش کے شدید آثار ہوتے ہیں
آج دریا میں عجب شور عجب ہلچل ہےکس کی کشتی نے قدم آب رواں پر رکھا
قدم قدم پہ حوادث نے رہنمائی کیرواں ہے جادۂ منزل پہ کاروان خیال
رواں ہے قافلۂ روح التفات ابھیہماری راہ سے ہٹ جائے کائنات ابھی
دریا کی طرح رواں ہوں لیکناب تک بھی وہیں ہوں میں جہاں ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books