aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "वक़ार"
وقار خون شہیدان کربلا کی قسمیزید مورچہ جیتا ہے جنگ ہارا ہے
عظیم لوگ تھے ٹوٹے تو اک وقار کے ساتھکسی سے کچھ نہ کہا بس اداس رہنے لگے
اسلمؔ بڑے وقار سے ڈگری وصول کیاور اس کے بعد شہر میں خوانچہ لگا لیا
خاک اڑتی ہے تیری گلیوں میںزندگی کا وقار دیکھا ہے
جو نفس تھا خار گلو بنا جو اٹھے تھے ہاتھ لہو ہوئےوہ نشاط آہ سحر گئی وہ وقار دست دعا گیا
بہت سے غم چھپے ہوں گے ہنسی میںذرا ان ہنسنے والوں کو ٹٹولو
ہماری زندگی کہنے کی حد تک زندگی ہے بسیہ شیرازہ بھی دیکھا جائے تو برہم ہے برسوں سے
غریب کو ہوس زندگی نہیں ہوتیبس اتنا ہے کہ وہ عزت سے مرنا چاہتا ہے
سلیقہ بولنے کا ہو تو بولونہیں تو چپ بھلی ہے لب نہ کھولو
ہم سے طے ہوگا زمانے میں بلندی کا وقارنوک نیزہ سے بھی ہم نیچے نہیں دیکھیں گے
آتشیں حسن کیوں دکھاتے ہودل ہے عاشق کا کوہ طور نہیں
پتھروں کے دیس میں شیشے کا ہے اپنا وقاردیوتا اپنی جگہ اور آدمی اپنی جگہ
ہاتھ پستاں پہ غیر کا پہونچاآپ بھی اب ہوئے انار فروش
ہر غم سہنا اور خوش رہنامشکل ہے آسان نہیں ہے
کہاں ملے گی بھلا اس ستم گری کی مثالترس بھی کھاتا ہے مجھ پر تباہ کر کے مجھے
تیری تو آن بڑھ گئی مجھ کو نواز کرلیکن مرا وقار یہ امداد کھا گئی
چل کر کبھی ہمارے اندھیرے بھی دیکھیےہم لوگ روشنی میں بڑے پروقار ہیں
تمہارے عشق ابرو میں ہلال عید کی صورتہزاروں انگلیاں اٹھیں جدھر سے ہو کے ہم نکلے
تمہارے عشق میں کیا کیا نہ اختیار کیاکبھی فلک کا کبھی غیر کا وقار کیا
زلیخا کے وقار عشق کو صحرا سے کیا نسبتجو خود کھینچ کر نہ آ جائے اسے منزل نہیں کہتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books