aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शर्मिंदा-ए-मरहम"
نسخۂ مرہم اکسیر بتانے والےتو مرا زخم تو پہلے مجھے واپس کر دے
خواب شرمندۂ وصال ہواہجر میں نیند آ گئی تھی مجھے
شب کی شب کوئی نہ شرمندۂ رخصت ٹھہرےجانے والوں کے لیے شمعیں بجھا دی جائیں
بہزادؔ صاف صاف میں کہتا ہوں حال دلشرمندۂ کمال مری شاعری نہیں
یاد ہیں آپ کے توڑے ہوئے پیماں ہم کوکیجئے اور نہ شرمندۂ احساں ہم کو
آج تک صبح ازل سے وہی سناٹا ہےعشق کا گھر کبھی شرمندۂ مہماں نہ ہوا
درد محرومئ جاوید بھی اک دولت ہےاہل غم بھی ترے شرمندۂ احساں نکلے
ابن مریم ہوا کرے کوئیمیرے دکھ کی دوا کرے کوئی
دل مرحوم کو خدا بخشےایک ہی غم گسار تھا نہ رہا
چل ساتھ کہ حسرت دل مرحوم سے نکلےعاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
ماضیٔ مرحوم کی ناکامیوں کا ذکر چھوڑزندگی کی فرصت باقی سے کوئی کام لے
تذکرہ دہلی مرحوم کا اے دوست نہ چھیڑنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگز
آصف الدولۂ مرحوم وہ تھا شستہ مزاججس کے گل زار میں پڑتا تھا صبا سے دھبا
اے خاک وطن تجھ سے میں شرمندہ بہت ہوںمہنگائی کے موسم میں یہ تہوار پڑا ہے
میری تاریک شبوں میں ہے اجالا ان سےچاند سے زخموں پہ مرہم یہ لگاتے کیوں ہو
سفر شوق ہے بجھتے ہوئے صحراؤں میںآگ مرہم ہے مرے پاؤں کے چھالوں کے لیے
ہم عرض وفا بھی کر نہ سکے کچھ کہہ نہ سکے کچھ سن نہ سکےیاں ہم نے زباں ہی کھولی تھی واں آنکھ جھکی شرما بھی گئے
شب وصال میں ہے ہے وہ ان کا شرما کردبی زبان سے کہنا کہ آرزو کیا ہے
یہ دنیا ہے یہاں کچھ بھی ہو لیکنوہاں شرمندگی ہونے نہ پائے
اپنے اندر ہنستا ہوں میں اور بہت شرماتا ہوںخون بھی تھوکا سچ مچ تھوکا اور یہ سب چالاکی تھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books