aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शिकवा"
دل کی تکلیف کم نہیں کرتےاب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے
شادؔ غیرممکن ہے شکوۂ بتاں مجھ سےمیں نے جس سے الفت کی اس کو باوفا پایا
نہیں شکوہ مجھے کچھ بے وفائی کا تری ہرگزگلا تب ہو اگر تو نے کسی سے بھی نبھائی ہو
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہےرشتہ ہی مری پیاس کا پانی سے نہیں ہے
بڑا مزہ ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہوہ منتوں سے کہیں چپ رہو خدا کے لیے
نہ کر سوداؔ تو شکوہ ہم سے دل کی بے قراری کامحبت کس کو دیتی ہے میاں آرام دنیا میں
تم اسے شکوہ سمجھ کر کس لیے شرما گئےمدتوں کے بعد دیکھا تھا تو آنسو آ گئے
کچھ روز نصیر آؤ چلو گھر میں رہا جائےلوگوں کو یہ شکوہ ہے کہ گھر پر نہیں ملتا
وہ کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکوہجن کو تیری نگہ لطف نے برباد کیا
احباب کا شکوہ کیا کیجئے خود ظاہر و باطن ایک نہیںلب اوپر اوپر ہنستے ہیں دل اندر اندر روتا ہے
ہمیں شکوہ نہیں اک دوسرے سےمنانا چاہئے اس پر خوشی کیا
کوئی شکوہ نہ غم نہ کوئی یادبیٹھے بیٹھے بس آنکھ بھر آئی
زندگی سے تو خیر شکوہ تھامدتوں موت نے بھی ترسایا
شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھااپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
شکر کو شکوۂ جفا سمجھےکیا کہا میں نے آپ کیا سمجھے
کوئی شکوہ نہ شکایت نہ وضاحت کوئیمیز سے بس مری تصویر ہٹا دی اس نے
ہم عجب ہیں کہ اس کی باہوں میںشکوۂ نارسائی کرتے ہیں
اب نہ غالبؔ سے شکایت ہے نہ شکوہ میرؔ کابن گیا میں بھی نشانہ ریختہ کے تیر کا
شکوۂ آبلہ ابھی سے میرؔہے پیارے ہنوز دلی دور
کچھ عرض تمنا میں شکوہ نہ ستم کا تھامیں نے تو کہا کیا تھا اور آپ نے کیا جانا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books