aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शिकायतें"
ہوا کے دوش پہ رکھے ہوئے چراغ ہیں ہمجو بجھ گئے تو ہوا سے شکایتیں کیسی
دل لے کے مفت کہتے ہیں کچھ کام کا نہیںالٹی شکایتیں ہوئیں احسان تو گیا
شکایتیں بھی بہت ہیں حکایتیں بھی بہتمزا تو جب ہے کہ یاروں کے رو بہ رو کہیے
گلے سے لگتے ہی جتنے گلے تھے بھول گئےوگرنہ یاد تھیں ہم کو شکایتیں کیا کیا
نہیں شکایت ہجراں کہ اس وسیلے سےہم ان سے رشتۂ دل استوار کرتے رہے
ہمیں پہ ختم نہ کیجیے شکایت دوراںجو چل پڑی ہے تو پھر دور تک یہ بات چلے
وہی حکایت دل تھی وہی شکایت دلتھی ایک بات جہاں سے بھی ابتدا کرتے
ہم سے شکایتیں بجا ہم کو بھی ہے مگر گلہپہلے سے ہم نہیں اگر پہلے سے آپ بھی نہیں
ادا ہوا نہ کبھی مجھ سے ایک سجدۂ شکرمیں کس زباں سے کروں گا شکایتیں تیری
محبتوں کے لئے عمر کم ہے سو وہ شخصسبھی شکایتیں کچھ دن ادھر ادھر کر دے
اے آسماں تجھے اب بھی شکایتیں ہیں بہتزمین کہتی ہے سارا حساب ہو گیا ہے
مسلسل حادثوں سے بس مجھے اتنی شکایت ہےکہ یہ آنسو بہانے کی بھی تو مہلت نہیں دیتے
آرزو حسرت اور امید شکایت آنسواک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا
محبت ہی میں ملتے ہیں شکایت کے مزے پیہممحبت جتنی بڑھتی ہے، شکایت ہوتی جاتی ہے
آنکھیں جو اٹھائے تو محبت کا گماں ہونظروں کو جھکائے تو شکایت سی لگے ہے
ہم آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتےجینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے
کہنے دیتی نہیں کچھ منہ سے محبت میریلب پہ رہ جاتی ہے آ آ کے شکایت میری
سر اگر سر ہے تو نیزوں سے شکایت کیسیدل اگر دل ہے تو دریا سے بڑا ہونا ہے
شکست زندگی ویسے بھی موت ہی ہے ناتو سچ بتا یہ ملاقات آخری ہے نا
کوئی چراغ جلاتا نہیں سلیقے سےمگر سبھی کو شکایت ہوا سے ہوتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books