aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शिकायत-ए-सितम"
یہ کیا غضب ہے جو کل تک ستم رسیدہ تھےستم گروں میں اب ان کا بھی نام آیا ہے
شکست عہد ستم پر یقین رکھتے ہیںہم انتہائے ستم کا گلا نہیں کرتے
نہیں شکایت ہجراں کہ اس وسیلے سےہم ان سے رشتۂ دل استوار کرتے رہے
وہی حکایت دل تھی وہی شکایت دلتھی ایک بات جہاں سے بھی ابتدا کرتے
ہجر میں مسکرائے جا دل میں اسے تلاش کرناز ستم اٹھائے جا راز ستم نہ فاش کر
ہمیں پہ ختم نہ کیجیے شکایت دوراںجو چل پڑی ہے تو پھر دور تک یہ بات چلے
علاج اہل ستم چاہئے ابھی سے ظفرؔابھی تو سنگ ذرا فاصلے پہ گرتے ہیں
زیر شمشیر ستم میرؔ تڑپنا کیساسر بھی تسلیم محبت میں ہلایا نہ گیا
یہ احتجاج عجب ہے خلاف تیغ ستمزمیں میں جذب نہیں ہو رہا ہے خوں میرا
ہوئی جن سے توقع خستگی کی داد پانے کیوہ ہم سے بھی زیادہ خستۂ تیغ ستم نکلے
ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیادل ستم زدہ کو ہم نے تھام تھام لیا
گو میں رہا رہین ستم ہائے روزگارلیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
آئیں پسند کیا اسے دنیا کی راحتیںجو لذت آشنائے ستم ہائے ناز تھا
راہ میں ملیے کبھی مجھ سے تو از راہ ستمہونٹ اپنا کاٹ کر فوراً جدا ہو جائیے
کوئی اور طرز ستم سوچئےدل اب خوگر امتحاں ہو گیا
حریف تیغ ستم گر تو کر دیا ہے تجھےاب اور مجھ سے تو کیا چاہتا ہے سر میرے
اے شہر ستم چھوڑ کے جاتے ہوئے لوگواب راہ میں کوئی بھی مدینہ نہیں آتا
ہائے وہ ہاتھ بھی تلوار ستم کاٹ گئیجو تھا آندھی میں چراغوں کو جلانے والا
کبھی کبھی چپ ہو جانے کی خواہش ہوتی ہےایسے میں جب تیر ستم کی بارش ہوتی ہے
ستم تو یہ ہے کہ فوج ستم میں بھی انجمؔبس اپنے لوگ ہی دیکھوں جدھر نگاہ کروں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books