aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शोहदा"
سینہ کوبی سے زمیں ساری ہلا کے اٹھےکیا علم دھوم سے تیرے شہدا کے اٹھے
جو زمیں کوچۂ قاتل میں نکلتی ہے نئیوقف وہ بہر مزار شہدا ہوتی ہے
مری شراب کا شہرہ ہے اب زمانے میںسو یہ کرم ہے تو کس کا ہے اب بھی آ جاؤ
اہل دل کے درمیاں تھے میرؔ تماب سخن ہے شعبدہ کاروں کے بیچ
آنکھ سے قتل کرے لب سے جلائے مردےشعبدہ باز کا ادنیٰ سا کرشمہ دیکھو
شاعری پہلے رسولوں کی دعا تھی قیصرؔآج اس عہد میں اک شعبدۂ ذات ہوئی
شہرۂ حسن ابھی کیا ہے شباب آنے دونام چمکے گا تمہارا مہ تاباں ہو کر
جذب نگاہ شعبدہ گر دیکھتے رہےدنیا انہیں کی تھی وہ جدھر دیکھے رہے
اگر تو شہرۂ آفاق ہے تو تیرے بندوں میںہمیں بھی جانتا ہے خوب اک عالم میاں صاحب
شہیدوں کا ترے شہرہ زمیں سے آسماں تک ہےفلک سے بلکہ آگے بڑھ کے تیرے آستاں تک ہے
عورت کے خال و خد پہ بہت داد ہو کہ یہمیرے خدا کا شہرۂ آفاق شعر ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books