aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सजाना"
ہم نے کچھ گیت لکھے ہیں جو سنانا ہیں تمہیںتم کبھی بزم سجانا تو خبر کر دینا
ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمیپھول بالوں میں اک سجانے کو
آپ کی جانب سے آئے تو اٹھا کر رکھ لیےپتھروں سے گھر سجانے کا کبھی سوچا نہ تھا
آنکھوں میں جو بھر لوگے تو کانٹوں سے چبھیں گےیہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیے ہیں
یہی ہے آزمانا تو ستانا کس کو کہتے ہیںعدو کے ہو لیے جب تم تو میرا امتحاں کیوں ہو
تم نے جو کتابوں کے حوالے کیے جاناںوہ پھول تو بالوں میں سجانے کے لئے تھے
جو سنتے ہیں کہ ترے شہر میں دسہرا ہےہم اپنے گھر میں دوالی سجانے لگتے ہیں
میں جھوٹ کو سچائی کے پیکر میں سجاتاکیا کیجیے مجھ کو یہ ہنر ہی نہیں آیا
ظالم ہماری آج کی یہ بات یاد رکھاتنا بھی دل جلوں کا ستانا بھلا نہیں
شجر تر نہ یہاں برگ شناسا کوئیاس قرینے سے سجایا ہے یہ منظر کس نے
ستانا قتل کرنا پھر جلاناوہ بے تعلیم کیا کیا جانتے ہیں
بیاباں دور تک میں نے سجایا تھامگر وہ شہر کے رستے سے آیا تھا
کون آئے گا بھول کر رستہدل کو کیوں ضد ہے گھر سجانے کی
دولت سر ہوں سو ہر جیتنے والا لشکرطشت میں رکھتا ہے نیزے پہ سجاتا ہے مجھے
بزم تکلفات سجانے میں رہ گیامیں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا
کہے کوئی کس سے ستانا تمہاراخدائی تمہاری زمانہ تمہارا
دل کو بہت عزیز ہے آنا بسنت کارہبرؔ کی زندگی میں سمانا بسنت کا
آئینہ چپکے سے منظر وہ چرا لیتا ہےتو سجاتا ہے بدن جب کبھی عریانی سے
روز پوجا کے لئے پھول سجاتا ہے سلامؔجانے کب اس کا خدا سوئے زمیں آئے گا
اک مشغلہ ٹھہری ہے تمہیں رنجش بے جااک کھیل ہوا تم کو ستانا مرے دل کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books