aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "समझदार"
میری کوشش تو یہی ہے کہ یہ معصوم رہےاور دل ہے کہ سمجھ دار ہوا جاتا ہے
قوت فکر بھی دی ایسے کہ اک حد میں رہویعنی بے کار سمجھ دار بنائے گئے ہم
یوں اپنے آپ کو برباد کرتا ہے کوئیاے میرے دل تو سمجھ دار ہے نہیں ہے کیا
بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھناجہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا
مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گااسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا
کہہ رہا ہے شور دریا سے سمندر کا سکوتجس کا جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے
مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیںجو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گامیں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا
کیا کہوں اس سے کہ جو بات سمجھتا ہی نہیںوہ تو ملنے کو ملاقات سمجھتا ہی نہیں
محبت کو سمجھنا ہے تو ناصح خود محبت کرکنارے سے کبھی اندازۂ طوفاں نہیں ہوتا
وہ کسی کو یاد کر کے مسکرایا تھا ادھراور میں نادان یہ سمجھا کہ وہ میرا ہوا
ایک آنسو بھی حکومت کے لیے خطرہ ہےتم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونا
آنکھوں میں رہا، دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
کون دل کی زباں سمجھتا ہےدل مگر یہ کہاں سمجھتا ہے
کا موجب ستم و جور کا استاد جفا کاری میں ماہر جو ستم کیش و ستم گر جو ستم پیشہ ہےدلبر جسے آتی نہیں الفت جو سمجھتا نہیں چاہت جو تسلی کو نہ سمجھے جو تشفی کو نہ
کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہےہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے
اک سفینہ ہے تری یاد اگراک سمندر ہے مری تنہائی
میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنےتو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلا کچھ بھی نہیں
میں نے سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والےتو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books