aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सियानी"
ان کا جو فرض ہے وہ اہل سیاست جانیںمیرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
لیڈروں کی دھوم ہے اور فالوور کوئی نہیںسب تو جنرل ہیں یہاں آخر سپاہی کون ہے
کی محبت تو سیاست کا چلن چھوڑ دیاہم اگر عشق نہ کرتے تو حکومت کرتے
رات کو روز ڈوب جاتا ہےچاند کو تیرنا سکھانا ہے
موجوں کی سیاست سے مایوس نہ ہو فانیؔگرداب کی ہر تہہ میں ساحل نظر آتا ہے
وہ کچھ مسکرانا وہ کچھ جھینپ جاناجوانی ادائیں سکھاتی ہیں کیا کیا
سمجھنے ہی نہیں دیتی سیاست ہم کو سچائیکبھی چہرہ نہیں ملتا کبھی درپن نہیں ملتا
ان سے امید نہ رکھ ہیں یہ سیاست والےیہ کسی سے بھی محبت نہیں کرنے والے
مصلحت آمیز ہوتے ہیں سیاست کے قدمتو نہ سمجھے گا سیاست تو ابھی نادان ہے
کپڑے سفید دھو کے جو پہنے تو کیا ہوادھونا وہی جو دل کی سیاہی کو دھوئیے
نیرنگیٔ سیاست دوراں تو دیکھیےمنزل انہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے
میں تو بھولا بھالا وسیمؔ اور وہ فن کار سیاست کااس کے جب گھٹنے کی باری آئی مجھ کو جوڑ لیا
کتنے مہ و انجم ہیں ضیا پاش ازل سےلیکن نہ ہوئی کم دل انساں کی سیاہی
یہ کیسی سیاست ہے مرے ملک پہ حاویانسان کو انساں سے جدا دیکھ رہا ہوں
سر پہ احسان رہا بے سر و سامانی کاخار صحرا سے نہ الجھا کبھی دامن اپنا
کل سیاست میں بھی محبت تھیاب محبت میں بھی سیاست ہے
بے زری فاقہ کشی مفلسی بے سامانیہم فقیروں کے بھی ہاں کچھ نہیں اور سب کچھ ہے
تعجب کچھ نہیں داناؔ جو بازار سیاست میںقلم بک جائیں تو سچ بات لکھنا چھوڑ دیتے ہیں
مقتل وقت میں خاموش گواہی کی طرحدل بھی کام آیا ہے گمنام سپاہی کی طرح
اس طرح روز ہم اک خط اسے لکھ دیتے ہیںکہ نہ کاغذ نہ سیاہی نہ قلم ہوتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books