aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुनहरा"
کچھ خوشیاں کچھ آنسو دے کر ٹال گیاجیون کا اک اور سنہرا سال گیا
میں خواب سبز تھا دونوں کے درمیان ظفرؔکہ آسماں تھا سنہرا زمین بھوری تھی
میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہاسب اپنے اپنے چاہنے والوں میں کھو گئے
غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نےکچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
کب وہ سنتا ہے کہانی میریاور پھر وہ بھی زبانی میری
میں وہ صحرا جسے پانی کی ہوس لے ڈوبیتو وہ بادل جو کبھی ٹوٹ کے برسا ہی نہیں
ہر ایک بات کو چپ چاپ کیوں سنا جائےکبھی تو حوصلہ کر کے نہیں کہا جائے
کوئی چارہ نہیں دعا کے سواکوئی سنتا نہیں خدا کے سوا
میں بولتا گیا ہوں وہ سنتا رہا خاموشایسے بھی میری ہار ہوئی ہے کبھی کبھی
سنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیںتو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں
غلط باتوں کو خاموشی سے سننا حامی بھر لینابہت ہیں فائدے اس میں مگر اچھا نہیں لگتا
دل پر دستک دینے کون آ نکلا ہےکس کی آہٹ سنتا ہوں ویرانے میں
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے حشر میں ہر آنکھ اسے بے پردہ دیکھے گیمجھے ڈر ہے نہ توہین جمال یار ہو جائے
نالۂ بلبل شیدا تو سنا ہنس ہنس کراب جگر تھام کے بیٹھو مری باری آئی
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کوکتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو
سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤ گےکہو تو آج سجا لوں غریب خانے کو
سنا ہے تیری محفل میں سکون دل بھی ملتا ہےمگر ہم جب تری محفل سے آئے بے قرار آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books