aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुपुर्द-ए-सर-ए-बाज़ार"
یہ تماشا سر بازار نہیں ہو سکتاہر کوئی میرا خریدار نہیں ہو سکتا
بکتا رہتا سر بازار کئی قسطوں میںشکر ہے میرے خدا نے مجھے شہرت نہیں دی
یوسف کے لیے ہیں سر بازار اکٹھےقسمت سے ہوئے آج خریدار اکٹھے
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیںآ مرے دل مرے غم خوار کہیں اور چلیں
وہ ہم نہیں تھے تو پھر کون تھا سر بازارجو کہہ رہا تھا کہ بکنا ہمیں گوارا نہیں
یہ کبر و ناز اب کیا جب سر بازار تم نکلےمگر ہاں یہ کہو بہتوں نے دیکھا کم نے پہچانا
وہی قطرہ جو کبھی کنج سر چشم میں تھااب جو پھیلا ہے تو سیلاب ہوا جاتا ہے
دل دھڑکتا ہے سر راہ خیالاب یہ آواز جہاں تک پہنچے
لائے گئے پہلے تو سر دشت اجازتمارے گئے پھر وادئ انکار میں ہم لوگ
وحشت دل کے خریدار بھی ناپید ہوئےکون اب عشق کے بازار میں کھولے گا دکاں
تنہا کھڑا ہوں میں بھی سر کربلائے عصراور سوچتا ہوں میرے طرفدار کیا ہوئے
اک تعارف تو ضروری ہے سر راہ جنوںدشت والے نئے برباد کو کب جانتے ہیں
کس نے روکا ہے سر راہ محبت تم کوتمہیں نفرت ہے تو نفرت سے تم آؤ جاؤ
ہم سر راہ وفا اس کو صدا کیا دیتےجانے والے نے پلٹ کر ہمیں دیکھا بھی نہ تھا
ہم کہ ہیں نقش سر ریگ رواں کیا جانےکب کوئی موج ہوا اپنا نشاں لے جائے
کوئی برسا نہ سر کشت وفاکتنے بادل گہر افشاں گزرے
آج بھی زخم ہی کھلتے ہیں سر شاخ نہالنخل خواہش پہ وہی بے ثمری رہنا تھی
تو ہے معنی پردۂ الفاظ سے باہر تو آایسے پس منظر میں کیا رہنا سر منظر تو آ
کسی کے سنگ در سے ایک مدت سر نہیں اٹھامحبت میں ادا کی ہیں نمازیں بے وضو برسوں
نقاش ازل نے تو سر کاغذ باد آہکیا خاک لکھا عمر کی تعمیر کا نقشہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books