aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सू-ए-फ़लक"
خدا جانے دعا تھی یا شکایت لب پہ بسمل کےنظر سوئے فلک تھی ہاتھ میں دامان قاتل تھا
جن پہ نازاں تھے یہ زمین و فلکاب کہاں ہیں وہ صورتیں باقی
کیا شے ہے کھینچ لیتی ہے شب کو سر فلکپھر صبح جوڑتی ہے دوبارہ زمین سے
زمیں سے اہل فلک کو پیام نظارہنقاب عارض فطرت کی جنبش پیہم
مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیںجو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
دیکھیے ترک ادب کی کیا ملی تعزیر کلپیٹھ ہے سوئے حرم منہ ہے سوئے بت خانہ آج
جو لوگ آ رہے ہیں تمہارے قریب ترمڑ کر وہ سوئے شام و سحر دیکھتے نہیں
دل کو اے عشق سوئے زلف سیہ فام نہ بھیجرہزنوں میں تو مسافر کو سر شام نہ بھیج
پارسا بن کے سوئے مے خانہسر جھکائے ہوئے ہم جاتے ہیں
بے پردہ سوئے وادی مجنوں گزر نہ کرہر ذرہ کے نقاب میں دل بیقرار ہے
پلٹ کر اشک سوئے چشم تر آتا نہیں ہےیہ وہ بھٹکا مسافر ہے جو گھر آتا نہیں ہے
جاتا ہوں سوئے وادیٔ غربت بہ حال زاراہل وطن معاف ہو میرا کہا سنا
رقص مے تیز کرو ساز کی لے تیز کروسوئے مے خانہ سفیران حرم آتے ہیں
بھول کر لے گیا سوئے منزلایسے رہزن کو رہنما کہیے
فصل گل آئی اٹھا ابر چلی سرد ہواسوئے مے خانہ اکڑتے ہوئے مے خوار چلے
ہاتھ پھر بڑھ رہا ہے سوئے جامزندگی کی اداسیوں کو سلام
ڈرتا ہوں آسمان سے بجلی نہ گر پڑےصیاد کی نگاہ سوئے آشیاں نہیں
چل سوئے گور غریباں اے حریص مال و زردیکھ کتنی آرزوئیں نذر مدفن ہو گئیں
ہے یقیں وہ نہ آئیں گے پھر بھیکب نگہ سوئے در نہیں ہوتی
چل دئیے سوئے حرم کوئے بتاں سے مومنؔجب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books