aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सैलाब-ए-ख़ूँ"
سیلاب تبسم سے درمان جراحت کرٹکڑے دل بسمل کے آلودۂ خوں کب تک
سیلاب چشم تر سے زمانہ خراب ہےشکوے کہاں کہاں ہیں مرے آب دیدہ کے
آئے ہے بیکسی عشق پہ رونا غالبؔکس کے گھر جائے گا سیلاب بلا میرے بعد
سیلاب زندگی کے سہارے بڑھے چلوساحل پہ رہنے والوں کا نام و نشاں نہیں
مرغیاں کوفتے مچھلی بھنے تیتر انڈےکس کے گھر جائے گا سیلاب غذا میرے بعد
زخموں کو اشک خوں سے سیراب کر رہا ہوںاب اور بھی تمہارا چہرہ کھلا رہے گا
سیلاب عشق غرق کن عقل و ہوش تھااک بحر تھا کہ شام و سحر گرم جوش تھا
دل بھی اے دردؔ قطرۂ خوں تھاآنسوؤں میں کہیں گرا ہوگا
بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کاجو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا
صحبت میں غیر کی نہ پڑی ہو کہیں یہ خودینے لگا ہے بوسہ بغیر التجا کیے
دل نہ پہنچا گوشۂ داماں تلکقطرۂ خوں تھا مژہ پر جم رہا
غیر سے کھیلی ہے ہولی یار نےڈالے مجھ پر دیدۂ خوں بار رنگ
قتل کرنا ہے نئے خواب کا سو ڈرتا ہوںکانپ جائیں نہ مرے ہاتھ یہ خوں کرتے ہوئے
اک خطہ خوں میں کہیں دریا کے کنارےدیوار زمانہ سے گرا دھیان پھسل کر
لکھتے رہے جنوں کی حکایات خوں چکاںہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
حالات خوں آشام سے غافل نہیں لیکناے ظلم ترے ہاتھ پہ بیعت نہیں کرتے
معصوم ہے معصوم بہت امن کی دیویقبضہ میں لیے خنجر خوں خار ابھی تک
پیچھے پڑی ہیں دل کے بے طرح میری آنکھیںکیا جانے کیا کریں گی دریائے خوں بہا کر
تیغ بر دوش سپر ہاتھ میں دامن گرداںیہ بنا صورت خونخوار کہاں جانا ہے
منتظر تیرے ہیں چشم خوں فشاں کھولے ہوئےبیٹھے ہیں دل بیچنے والے دکاں کھولے ہوئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books