aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हमला"
حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کاسب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو
عزت کا ہے نہ اوج نہ نیکی کی موج ہےحملہ ہے اپنی قوم پہ لفظوں کی فوج ہے
سب حفاظت کر رہیں ہیں مستقل دیوار کیجب کہ حملہ ہو رہا ہے مستقل بنیاد پر
ویسے تو اک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائےایسے کوئی طوفان ہلا بھی نہیں سکتا
اتنا نہ پاس آ کہ تجھے ڈھونڈتے پھریںاتنا نہ دور جا کے ہمہ وقت پاس ہو
میں بے ہنر تھا مگر صحبت ہنر میں رہاشعور بخشا ہمہ رنگ محفلوں نے مجھے
میں جو چپ تھا ہمہ تن گوش تھی بستی ساریاب مرے منہ میں زباں ہے کوئی سنتا ہی نہیں
اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دوکاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو
ہم کو شاہوں کی عدالت سے توقع تو نہیںآپ کہتے ہیں تو زنجیر ہلا دیتے ہیں
ہم کو گالی کے لیے بھی لب ہلا سکتے نہیںغیر کو بوسہ دیا تو منہ سے دکھلا کر دیا
ہم سے پوچھو نہ دوستی کا صلادشمنوں کا بھی دل ہلا دے گا
دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کاجھونکا ہوا کا کھڑکی کے پردے ہلا گیا
نیند آتی ہے اگر جلتی ہوئی آنکھوں میںکوئی دیوانے کی زنجیر ہلا دیتا ہے
سب سے بڑا فریب ہے خود زندگی اداؔاس حیلہ جو کے ساتھ ہیں ہم بھی بہانہ ساز
پانی ہلا نہیں ہے ابھی بھی ہے جوں کا توںپتھر تو ایک پھینک کے دیکھا ضرور ہے
غالبؔ وہ شخص تھا ہمہ داں جس کے فیض سےہم سے ہزار ہیچ مداں نامور ہوئے
تمہاری ذات حوالہ ہے سرخ روئی کاتمہارے ذکر کو سب شرط فن بناتے ہیں
یوں بھی ہونے کا پتا دیتے ہیںاپنی زنجیر ہلا دیتے ہیں
تہہ کر چکے بساط غم و فکر روزگارتب خانقاہ عشق و محبت میں آئے ہیں
یہ گرد ہے مری آنکھوں میں کن زمانوں کینئے لباس بھی اب تو پرانے لگتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books