aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हर्फ़-ए-सुख़न"
لوگ مجھ کو مرے آہنگ سے پہچان گئےکون بدنام رہا شہر سخن میں ایسا
ہم حسین غزلوں سے پیٹ بھر نہیں سکتےدولت سخن لے کر بے فراغ ہیں یارو
اس حرف با صفا نے تو سولی چڑھا دیاوہ ایک حرف حق جو مرے حافظے میں تھا
ہم آستان خدائے سخن پہ بیٹھے تھےسو کچھ سلیقے سے اب زندگی تباہ کریں
فکر معیار سخن باعث آزار ہوئیتنگ رکھا تو ہمیں اپنی قبا نے رکھا
بے تکلف آ گیا وہ مہ دم فکر سخنرہ گیا پاس ادب سے قافیہ آداب کا
کسی کے حرف تمنا کی انتہا ہوں میںکسی کے حرف دعا نے مری حفاظت کی
قلقؔ غزلیں پڑھیں گے جائے قرآں سب پس مردنہماری قبر پر جب مجمع اہل سخن ہوگا
غالبؔ تری زمین پہ لکھی تو ہے غزلتیرے قد سخن کے برابر نہیں ہوں میں
کیا کوئی دل لگا کے کہے شعر اے قلقؔناقدریٔ سخن سے ہیں اہل سخن اداس
ترے خیال سے روشن ہے سر زمین سخنکہ جیسے زینت شب ہو مہ تمام کے ساتھ
جو لغت کو توڑ مروڑ دے جو غزل کو نثر سے جوڑ دےمیں وہ بد مذاق سخن نہیں وہ جدیدیا کوئی اور ہے
کتنے لہجوں کے غلافوں میں چھپاؤں تجھ کوشہر والے مرا موضوع سخن جانتے ہیں
میں نے جو کچھ بھی لکھا ہےوہ سب حرف آئندہ ہے
اور سب بھول گئے حرف صداقت لکھنارہ گیا کام ہمارا ہی بغاوت لکھنا
میں حکایت دل بے نوا میں اشارت غم جاوداںمیں وہ حرف آخر معتبر جو لکھا گیا نہ پڑھا گیا
شہر سخن عجیب ہو گیا ہےناقد یہاں ادیب ہو گیا ہے
وہ کہاں اور حرف تلخ کہاںتم نے کی ہوگی اشتعال کی بات
ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیںمیرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
عاشق ہیں ہم کو حرف محبت سے کام ہےملا نکالتا پھرے مطلب کتاب سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books