aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हवस-ए-गर्मी-ए-बाज़ार"
حسن کی گرمئ بازار الٰہی توبہآگ سی آگ برستی ہے خریداروں پر
گرتے ہیں لوگ گرمئ بازار دیکھ کرسرکار دیکھ کر مری سرکار دیکھ کر
رو میں آئے تو وہ خود گرمئ بازار ہوئےہم جنہیں ہاتھ لگا کر بھی گنہ گار ہوئے
مصر میں حسن کی وہ گرمئ بازار کہاںجنس تو ہے پہ زلیخا سا خریدار کہاں
ستم گرمیٔ صحرا مجھے معلوم نہ تھاخشک ہو جائے گا دریا مجھے معلوم نہ تھا
گرمیٔ حسرت ناکام سے جل جاتے ہیںہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں
گرمیٔ شدت جذبات بتا دیتا ہےدل تو بھولی ہوئی ہر بات بتا دیتا ہے
گرمئ شوق نظارہ کا اثر تو دیکھوگل کھلے جاتے ہیں وہ سایۂ تر تو دیکھو
وحشت دل کے خریدار بھی ناپید ہوئےکون اب عشق کے بازار میں کھولے گا دکاں
ایک دن دیکھنے کو آ جاتےیہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی
قلقل مینا صدا ناقوس کی شور اذاںٹھنڈے ٹھنڈے دیدنی ہے گرمیٔ بازار صبح
آشنا کوئی نظر آتا نہیں یاں اے ہوسؔکس کو میں اپنا انیس کنج تنہائی کروں
ہوس ہم پار ہویں کیونکہ دریائے محبت سےقضا نے بادبان کشتئ تدبیر کو توڑا
صحرا میں ہوسؔ خار مغیلاں کی مدد سےبارے مرا خوں ہر خس و خاشاک کو پہنچا
جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیاجب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا
سودا وہ کیا کرے گا خریدار دیکھ کرگھبرا گیا جو گرمئ بازار دیکھ کر
ہم کو ملی ہے عشق سے اک آہ سوز ناکوہ بھی اسی کی گرمئ بازار کے لئے
مجھ کو ہوس بادہ و ساغر نہیں ساقیان مست نگاہوں کا بس اک جام بہت ہے
ساقیا ہجر میں کب ہے ہوس گفت و شنیدساغر گوش سے مینائے زباں دور رہے
گرمیٔ دیر و حرم سے نہ مٹی دل کی تپشکر لیا سوز جگر سے ہی شرارہ پیدا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books