aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हिल्म"
ویسے تو اک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائےایسے کوئی طوفان ہلا بھی نہیں سکتا
بارش کے بعد رات سڑک آئنہ سی تھیاک پاؤں پانیوں پہ پڑا چاند ہل گیا
اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دوکاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو
ہم کو شاہوں کی عدالت سے توقع تو نہیںآپ کہتے ہیں تو زنجیر ہلا دیتے ہیں
ہم سے پوچھو نہ دوستی کا صلادشمنوں کا بھی دل ہلا دے گا
ہم کو گالی کے لیے بھی لب ہلا سکتے نہیںغیر کو بوسہ دیا تو منہ سے دکھلا کر دیا
دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کاجھونکا ہوا کا کھڑکی کے پردے ہلا گیا
نیند آتی ہے اگر جلتی ہوئی آنکھوں میںکوئی دیوانے کی زنجیر ہلا دیتا ہے
پانی ہلا نہیں ہے ابھی بھی ہے جوں کا توںپتھر تو ایک پھینک کے دیکھا ضرور ہے
ڈر گیا ہے جی کچھ ایسا ہجر سےتم جو پہلو سے اٹھے دل ہل گیا
سخت جانی کی بدولت اب بھی ہم ہیں تازہ دمخشک ہو جاتے ہیں ورنہ پیڑ ہل جانے کے بعد
یوں بھی ہونے کا پتا دیتے ہیںاپنی زنجیر ہلا دیتے ہیں
کیا جانئے کیسی تھی وہ ہوا چونکا نہ شجر پتہ نہ ہلابیٹھا تھا میں جس کے سائے میں منظورؔ وہی دیوار گری
زمانے کو ہلا دینے کے دعوے باندھنے والوزمانے کو ہلا دینے کی طاقت ہم بھی رکھتے ہیں
سینہ کوبی سے زمیں ساری ہلا کے اٹھےکیا علم دھوم سے تیرے شہدا کے اٹھے
کبھی کبھی تو سنا ہے ہلا دیے ہیں محلہمارے ایسے غریبوں کی التجاؤں نے
کچھ ہوا کا بھی ہاتھ تھا ورنہپردہ یوں ہی ہلا نہیں ہوتا
پنکھ ہلا کر شام گئی ہے اس آنگن سےاب اترے گی رات انوکھی یادوں والی
میں اس کو بھول گیا تھا وہ یاد سا آیازمیں ہلی تو میں سمجھا کہ زلزلہ آیا
در حقیقت اتصال جسم و جاں ہے زندگییہ حقیقت ہے کہ ارباب ہمم کے واسطے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books