aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".goa"
آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربانبھولے تو یوں کہ گویا کبھی آشنا نہ تھے
تم مرے پاس ہوتے ہو گویاجب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کوآپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
اے رات مجھے ماں کی طرح گود میں لے لےدن بھر کی مشقت سے بدن ٹوٹ رہا ہے
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکیاللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیںابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
وہ صاف گو ہے مگر بات کا ہنر سیکھےبدن حسیں ہے تو کیا بے لباس آئے گا
اڑ گئی یوں وفا زمانے سےکبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں
جاتے ہوئے کہتے ہو قیامت کو ملیں گےکیا خوب قیامت کا ہے گویا کوئی دن اور
برا نہ مان ضیاؔ اس کی صاف گوئی کاجو درد مند بھی ہے اور بے ادب بھی نہیں
گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئےلیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے
گو ہاتھ کو جنبش نہیں آنکھوں میں تو دم ہےرہنے دو ابھی ساغر و مینا مرے آگے
گویا تمہاری یاد ہی میرا علاج ہےہوتا ہے پہروں ذکر تمہارا طبیب سے
نہ گور سکندر نہ ہے قبر دارامٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
اس نے گویا مجھی کو یاد رکھامیں بھی گویا اسی کو بھول گیا
کسی اکیلی شام کی چپ میںگیت پرانے گا کے دیکھو
گو اپنے ہزار نام رکھ لوںپر اپنے سوا میں اور کیا ہوں
گوندھ کے گویا پتی گل کی وہ ترکیب بنائی ہےرنگ بدن کا تب دیکھو جب چولی بھیگے پسینے میں
شامیں کسی کو مانگتی ہیں آج بھی فراقؔگو زندگی میں یوں مجھے کوئی کمی نہیں
سفر کے بعد بھی مجھ کو سفر میں رہنا ہےنظر سے گرنا بھی گویا خبر میں رہنا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books