aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".gsh"
دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرفاپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
انہیں کے فیض سے بازار عقل روشن ہےجو گاہ گاہ جنوں اختیار کرتے رہے
میں جو چپ تھا ہمہ تن گوش تھی بستی ساریاب مرے منہ میں زباں ہے کوئی سنتا ہی نہیں
سنتے ہیں جو بہشت کی تعریف سب درستلیکن خدا کرے، وہ ترا جلوہ گاہ ہو
ہر کوچہ شعلہ زار ہے ہر شہر قتل گاہیکجہتئ حیات کے آداب کیا ہوئے
غش کھا کے داغؔ یار کے قدموں پہ گر پڑابے ہوش نے بھی کام کیا ہوشیار کا
دست پر خوں کو کف دست نگاراں سمجھےقتل گہہ تھی جسے ہم محفل یاراں سمجھے
ہمیں بھی جلوہ گاہ ناز تک لیتے چلو موسیٰتمہیں غش آ گیا تو حسن جاناں کون دیکھے گا
ہے تماشا گاہ سوز تازہ ہر یک عضو تنجوں چراغان دوالی صف بہ صف جلتا ہوں میں
بے خود تھے غش تھے محو تھے دنیا کا غم نہ تھاجینا وصال میں بھی تو ہجراں سے کم نہ تھا
پھونکا ہے کس نے گوش محبت میں اے خداافسون انتظار تمنا کہیں جسے
خدا جانے یہ دنیا جلوہ گاہ ناز ہے کس کیہزاروں اٹھ گئے لیکن وہی رونق ہے مجلس کی
عید کے دن جائیے کیوں عید گاہجب کہ در مے کدہ وا ہو گیا
میں سو رہا تھا اور مری خواب گاہ میںاک اژدہا چراغ کی لو کو نگل گیا
جسم کیا روح کی ہے جولاں گاہروح کیا اک سوار پا بہ رکاب
غش کھا کے گرا پہلے ہی شعلے کی جھلک سےموسیٰ کو بھلا کہئے تو کیا طور کی سوجھی
عشرت قتل گہہ اہل تمنا مت پوچھعید نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا
سارا عالم ہمہ تن گوش ہوا جاتا ہےساز ہستی ہے کہ خاموش ہوا جاتا ہے
سب کو محفل میں نصیب ان کے نظارے ہوں گےہم کہیں غش میں پڑے ایک کنارے ہوں گے
تماشہ گاہ جہاں میں مجال دید کسےیہی بہت ہے اگر سرسری گزر جائیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books