aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".gyoi"
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکیاللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
برا نہ مان ضیاؔ اس کی صاف گوئی کاجو درد مند بھی ہے اور بے ادب بھی نہیں
برائی یا بھلائی گو ہے اپنے واسطے لیکنکسی کو کیوں کہیں ہم بد کہ بدگوئی سے کیا حاصل
میں بھلا کب تھا سخن گوئی پہ مائل غالبؔشعر نے کی یہ تمنا کے بنے فن میرا
رات تو ساری گئی سنتے پریشاں گوئیمیرؔ جی کوئی گھڑی تم بھی تو آرام کرو
کانٹے کی طرح سوکھ کے رہ جاؤ گے علویؔچھوڑو یہ غزل گوئی یہ بیماری بری ہے
میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیںمیری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں
ریختہ گوئی کی بنیاد ولیؔ نے ڈالیبعد ازاں خلق کو مرزاؔ سے ہے اور میرؔ سے فیض
آپ حق گوئی کی جو چاہیں سزا دیں مجھ کوآپ خود جیسے ہیں ویسا ہی کہا ہے میں نے
اے مصحفیؔ استاد فن ریختہ گوئیتجھ سا کوئی عالم کو میں چھانا نہیں ملتا
مصحفیؔ گرچہ یہ سب کہتے ہیں ہم سے بہتراپنی پر ریختہ گوئی کی زباں اور ہی ہے
نشان میرؔ ہے ہم سے جو ہم مٹے اے شادؔیہ جان ریختہ گوئی گئی زمانے سے
ان دنوں سب کو ہوا ہے صاف گوئی کا تلاشنام کو چرچا نہیں حاتمؔ کہیں ایہام کا
شعر گوئی ہے شغل عقل میاںدل کا گویا کوئی کلام نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books