aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".myr"
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدالڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں
راہ دور عشق میں روتا ہے کیاآگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا
پتا پتا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہےجانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاںزندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میںکیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے
کوئی تم سا بھی کاش تم کو ملےمدعا ہم کو انتقام سے ہے
یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کاوہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے
تم مجھے چھوڑ کے جاؤ گے تو مر جاؤں گایوں کرو جانے سے پہلے مجھے پاگل کر دو
ہم ہوئے تم ہوئے کہ میرؔ ہوئےاس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے
نازکی اس کے لب کی کیا کہئےپنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہےایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیادیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔکہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا
آگ تھے ابتدائے عشق میں ہماب جو ہیں خاک انتہا ہے یہ
مکتب عشق کا دستور نرالا دیکھااس کو چھٹی نہ ملے جس کو سبق یاد رہے
شام تک صبح کی نظروں سے اتر جاتے ہیںاتنے سمجھوتوں پہ جیتے ہیں کہ مر جاتے ہیں
اب تو جاتے ہیں بت کدے سے میرؔپھر ملیں گے اگر خدا لایا
بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہوایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو
یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی لیکنلوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کروباؤلے ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books