aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".pset"
نہ ہو قمیض تو پاؤں سے پیٹ ڈھک لیں گےیہ لوگ کتنے مناسب ہیں اس سفر کے لیے
آیا ہے اک راہ نما کے استقبال کو اک بچہپیٹ ہے خالی آنکھ میں حسرت ہاتھوں میں گلدستہ ہے
عمر بھر جس کے لئے پیٹ سے باندھے پتھراب وہ گن گن کے کھلاتا ہے نوالے مجھ کو
یہ ہم جو پیٹ سے ہی سوچتے ہیں شام و سحرکبھی تو جائیں گے اس دال بھات سے آگے
بچوں کو بھوکے پیٹ سلانے کے بعد ہمکیسے غزل کے شعر سنائیں جہاں پناہ
بھوک تخلیق کا ٹیلنٹ بڑھا دیتی ہےپیٹ خالی ہو تو ہم شعر نیا کہتے ہیں
تمام خلق خدا زیر آسماں کی سمیٹزمیں نے کھائی ولیکن بھرا نہ اس کا پیٹ
ہر طرف ہیں ترے دیدار کے بھوکے لاکھوںپیٹ بھر کر کوئی ایسا بھی طرحدار نہ ہو
اونے پونے غزلیں بیچیں نظموں کا بیوپار کیادیکھو ہم نے پیٹ کی خاطر کیا کیا کاروبار کیا
ہم حسین غزلوں سے پیٹ بھر نہیں سکتےدولت سخن لے کر بے فراغ ہیں یارو
تالیاں اس کا کبھی پیٹ نہیں بھر سکتیںچند سکے بھی ضروری ہیں مداری کے لیے
پستاں ہیں حباب اور شکم بحر لطافتموجیں ہیں بٹیں پیٹ کی دریا کا بھنور ناف
شاعری پیٹ کی خاطر جاویدؔبیچ بازار کے آ بیٹھی ہے
چپاتیاں تھیں بندھی پیٹ پر مگر شب بھرابھرتا ڈوبتا میں بھوک کے بھنور میں رہا
زلزلے کا تھا سفر جس میں کی مستی ہم نےخشک چٹانوں پہ دوڑا دی ہے کشتی ہم نے
یہاں نہ پیٹ ہی اس شاعری سے بھرتا ہےیہاں نہ قوم ہی لوح و قلم سے جاگتی ہے
چمن میں خشک سالی پر ہے خوش صیاد کہ اب خودپرندے پیٹ کی خاطر اسیر دام ہوتے ہیں
خاک دل سے ہی اٹھے اب کے غبار مہتابآسماں سے کوئی اعلان نہیں ہونا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books