aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".sutu"
مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیںجو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
چل دئیے سوئے حرم کوئے بتاں سے مومنؔجب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا
ستون دار پہ رکھتے چلو سروں کے چراغجہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کاسب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو
آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبو نہ ہوںاتنا بھی بود و باش کو سادہ نہیں کیا
ڈرتا ہوں آسمان سے بجلی نہ گر پڑےصیاد کی نگاہ سوئے آشیاں نہیں
ساقی کچھ آج تجھ کو خبر ہے بسنت کیہر سو بہار پیش نظر ہے بسنت کی
روشنی پھیلی تو سب کا رنگ کالا ہو گیاکچھ دیئے ایسے جلے ہر سو اندھیرا ہو گیا
رقص مے تیز کرو ساز کی لے تیز کروسوئے مے خانہ سفیران حرم آتے ہیں
بولتے ہیں دلوں کے سناٹےشور سا یہ جو چار سو ہے ابھی
وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سومیں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا
دل اپنی طلب میں صادق تھا گھبرا کے سوئے مطلوب گیادریا سے یہ موتی نکلا تھا دریا ہی میں جا کر ڈوب گیا
کباب سیخ ہیں ہم کروٹیں ہر سو بدلتے ہیںجل اٹھتا ہے جو یہ پہلو تو وہ پہلو بدلتے ہیں
فضائیں رقص میں ہیں اور برس رہی ہے شرابکسی نے جام سوئے آسماں اچھالا ہے
افسوس جن کے دم سے ہر اک سو ہیں نفرتیںہم نے تعلقات انہیں سے بڑھا لیے
کہیو صبا سلام ہمارا بہار سےہم تو چمن کو چھوڑ کے سوئے قفس چلے
اہل دل نے کئے تعمیر حقیقت کے ستوںاہل دنیا کو روایات پہ رونا آیا
چاند تارے اک دیا اور رات کا کومل بدنصبح دم بکھرے پڑے تھے چار سو میری طرح
حقیقی عشق کی عشق مجازی پہلی منزل ہےچلو سوئے خدا اے زاہدوں کوئے بتاں ہو کر
تسکین دے سکیں گے نہ جام و سبو مجھےبے چین کر رہی ہے تری آرزو مجھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books