aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".svd"
کوئی تو سود چکائے کوئی تو ذمہ لےاس انقلاب کا جو آج تک ادھار سا ہے
ادا ہوا نہ قرض اور وجود ختم ہو گیامیں زندگی کا دیتے دیتے سود ختم ہو گیا
جمع ہم نے کیا ہے غم دل میںاس کا اب سود کھائے جائیں گے
تیرے ہی غم میں مر گئے صد شکرآخر اک دن تو ہم کو مرنا تھا
تمنا جو نہ رکھتا ہو جھکائے وہ نظر کس سےاسے شادی و غم کس کا اسے سود و ضرر کس سے
بندے کے قلم ہاتھ میں ہوتا تو غضب تھاصد شکر کہ ہے کاتب تقدیر کوئی اور
کوئی دوا بھی نہیں ہے یہی تو رونا ہےصد احتیاط کہ پھیلا ہوا کرونا ہے
بہیں نہ آنکھ سے آنسو تو نغمگی بے سودکھلیں نہ پھول تو رنگینئ فغاں کیا ہے
دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگدیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک
اے مصحفیؔ صد شکر ہوا وصل میسرافطار کیا روزہ میں اس لب کے رطب سے
ہم نے بصد خلوص پکارا ہے آپ کواب دیکھنا ہے کتنی کشش ہے خلوص میں
تو ہم سے ہے بدگماں صد افسوستیرے ہی تو جاں نثار ہیں ہم
کتنی بے سود جدائی ہے کہ دکھ بھی نہ ملاکوئی دھوکہ ہی وہ دیتا کہ میں پچھتا سکتا
اور کچھ دن خراب ہو لیجےسود اپنا ہے اس زیاں میں ابھی
وداع و وصل میں ہیں لذتیں جداگانہہزار بار تو جا صد ہزار بار آ جا
سبھی زندگی پہ فریفتہ کوئی موت پر نہیں شیفتہسبھی سود خور تو ہو گئے ہیں کوئی پٹھان نہیں رہا
میں اور صد ہزار نواۓ جگر خراشتو اور ایک وہ نا شنیدن کہ کیا کہوں
زیان دل ہی اس بازار میں سود محبت ہےیہاں ہے فائدہ خود کو اگر نقصان میں رکھ لیں
صد یاد یاد جونؔ وہ ہنگام دل کہ جبہم ایک گام کے نہ تھے پر ہفت خواں کے تھے
آج قابلؔ مے کدے میں انقلاب آنے کو ہےاہل دل اندیشۂ سود و زیاں تک آ گئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books