aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".udid"
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
ہم کو ان سے وفا کی ہے امیدجو نہیں جانتے وفا کیا ہے
نہ پوچھو حسن کی تعریف ہم سےمحبت جس سے ہو بس وہ حسیں ہے
کوشش بھی کر امید بھی رکھ راستہ بھی چنپھر اس کے بعد تھوڑا مقدر تلاش کر
نہ کوئی وعدہ نہ کوئی یقیں نہ کوئی امیدمگر ہمیں تو ترا انتظار کرنا تھا
تیرے آنے کی کیا امید مگرکیسے کہہ دوں کہ انتظار نہیں
فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھاسامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا
نہ جانے کس لیے امیدوار بیٹھا ہوںاک ایسی راہ پہ جو تیری رہ گزر بھی نہیں
یہ سرد رات یہ آوارگی یہ نیند کا بوجھہم اپنے شہر میں ہوتے تو گھر گئے ہوتے
میرے ٹوٹے حوصلے کے پر نکلتے دیکھ کراس نے دیواروں کو اپنی اور اونچا کر دیا
کس طرح جمع کیجئے اب اپنے آپ کوکاغذ بکھر رہے ہیں پرانی کتاب کے
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیںاب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
کم سے کم موت سے ایسی مجھے امید نہیںزندگی تو نے تو دھوکے پہ دیا ہے دھوکہ
اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیںآنے والے برسوں بعد بھی آتے ہیں
وہ کون تھا جو دن کے اجالے میں کھو گیایہ چاند کس کو ڈھونڈنے نکلا ہے شام سے
مجھے دشمن سے بھی خودداری کی امید رہتی ہےکسی کا بھی ہو سر قدموں میں سر اچھا نہیں لگتا
نہیں ہے ناامید اقبالؔ اپنی کشت ویراں سےذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
جہاں پہنچ کے قدم ڈگمگائے ہیں سب کےاسی مقام سے اب اپنا راستا ہوگا
کہتے ہیں جیتے ہیں امید پہ لوگہم کو جینے کی بھی امید نہیں
اتنا بھی ناامید دل کم نظر نہ ہوممکن نہیں کہ شام الم کی سحر نہ ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books