aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".xkfe"
آندھی چلی تو نقش کف پا نہیں ملادل جس سے مل گیا وہ دوبارا نہیں ملا
خشک باتوں میں کہاں ہے شیخ کیف زندگیوہ تو پی کر ہی ملے گا جو مزا پینے میں ہے
جم گیا خوں کف قاتل پہ ترا میرؔ زبسان نے رو رو دیا کل ہاتھ کو دھوتے دھوتے
لب نازک کے بوسے لوں تو مسی منہ بناتی ہےکف پا کو اگر چوموں تو مہندی رنگ لاتی ہے
اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دوکاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو
ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھخون دل بھی شراب ہونا تھا
دست پر خوں کو کف دست نگاراں سمجھےقتل گہہ تھی جسے ہم محفل یاراں سمجھے
میں سفر میں ہوں مگر سمت سفر کوئی نہیںکیا میں خود اپنا ہی نقش کف پا ہوں کیا ہوں
یہ بھیگی رات یہ ٹھنڈا سماں یہ کیف بہاریہ کوئی وقت ہے پہلو سے اٹھ کے جانے کا
زندگی میں بھی چلوں گا ترے پیچھے پیچھےتو مرے دوست کا نقش کف پا ہو جانا
زوال عصر ہے کوفے میں اور گداگر ہیںکھلا نہیں کوئی در باب التجا کے سوا
ہاں کیف بے خودی کی وہ ساعت بھی یاد ہےمحسوس کر رہا تھا خدا ہو گیا ہوں میں
ہو نہ جب تک متینؔ کیف غمآدمی کو خدا نہیں ملتا
کف افسوس ملنے سے بھلا اب فائدہ کیا ہےدل راحت طلب کیوں ہم نہ کہتے تھے یہ دنیا ہے
منزلیں عشق کی آساں ہوئیں چلتے چلتےاور چمکا ترا نقش کف پا آخر شب
اے نگاہ مست اس کا نام ہے کیف سرورآج تو نے دیکھ کر میری طرف دیکھا مجھے
نقش کف پا نے گل کھلائےویراں کہاں اب یہ راستہ ہے
یا دل ہے مرا یا ترا نقش کف پا ہےگل ہے کہ اک آئینہ سر راہ پڑا ہے
اب کے بہار حسن بتاں ہے کمال پرناقوس ہو نہ جائے کف برہمن میں پھول
گر ملوں میں کف افسوس تو ہنستا ہے وہ شوخہاتھ میں ہاتھ کسی شخص کے دے کر اپنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books