aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".zoi"
عشق پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش غالبؔکہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بنے
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہےدیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
شہ زور اپنے زور میں گرتا ہے مثل برقوہ طفل کیا گرے گا جو گھٹنوں کے بل چلے
زندگی پر بھی کوئی زور نہیںدل نے ہر چیز پرائی دی ہے
خوابوں پر اختیار نہ یادوں پہ زور ہےکب زندگی گزاری ہے اپنے حساب میں
نیند کو لوگ موت کہتے ہیںخواب کا نام زندگی بھی ہے
زور قسمت پہ چل نہیں سکتاخامشی اختیار کرتا ہوں
برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاساتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے
پوچھے گا جو خدا تو یہ کہہ دیں گے حشر میںہاں ہاں گنہ کیا تری رحمت کے زور پر
اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہےمگر چراغ نے لو کو سنبھال رکھا ہے
جم گیا خوں کف قاتل پہ ترا میرؔ زبسان نے رو رو دیا کل ہاتھ کو دھوتے دھوتے
یارو یہ دور ضعف بصارت کا دور ہےآندھی اٹھے تو اس کو گھٹا کہہ لیا کرو
جانکاری کھیل لفظوں کا زباں کا شور ہےجو بہت کم جانتا ہے وہ یہاں شہ زور ہے
نہ ہوا پر نہ ہوا میرؔ کا انداز نصیبذوقؔ یاروں نے بہت زور غزل میں مارا
قلم میں زور جتنا ہے جدائی کی بدولت ہےملن کے بعد لکھنے والے لکھنا چھوڑ دیتے ہیں
کوہ کن کیا پہاڑ توڑے گاعشق نے زور آزمائی کی
وہ کہتے ہیں کیا زور اٹھاؤ گے تم اے داغؔتم سے تو مرا ناز اٹھایا نہیں جاتا
زندگی زور ہے روانی کاکیا تھمے گا بہاؤ پانی کا
ہم نے برسات کے موسم میں جو چاہی توبہابر اس زور سے گرجا کہ الٰہی توبہ
جلتے دیوں میں جلتے گھروں جیسی ضو کہاںسرکار روشنی کا مزا ہم سے پوچھئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books