aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "KHol"
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیںبھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی
تمہارا نام آیا اور ہم تکنے لگے رستہتمہاری یاد آئی اور کھڑکی کھول دی ہم نے
بوتلیں کھول کر تو پی برسوںآج دل کھول کر بھی پی جائے
جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گےلوگ آرام سے سوئے ہوں گے
رات تھی جب تمہارا شہر آیاپھر بھی کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی
اس دور میں انسان کا چہرہ نہیں ملتاکب سے میں نقابوں کی تہیں کھول رہا ہوں
ڈوب جائیں نہ پھول کی نبضیںاے خدا موسموں کی سانسیں کھول
تو رکے یا نہ رکے فیصلہ تجھ پر چھوڑادل نے در کھول دیے ہیں تری آسانی کو
کب سے ٹہل رہے ہیں گریبان کھول کرخالی گھٹا کو کیا کریں برسات بھی تو ہو
کن نیندوں اب تو سوتی ہے اے چشم گریہ ناکمژگاں تو کھول شہر کو سیلاب لے گیا
شام کو آؤ گے تم اچھا ابھی ہوتی ہے شامگیسوؤں کو کھول دو سورج چھپانے کے لئے
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کوگاؤں کے لوگ ہیں ہم شہر میں کم آتے ہیں
ہر بزم کیوں نمائش زخم ہنر بنےہر بھید اپنے دوستوں کے درمیاں نہ کھول
کتاب کھول کے دیکھوں تو آنکھ روتی ہےورق ورق ترا چہرا دکھائی دیتا ہے
بس اک پکار پہ دروازہ کھول دیتے ہیںذرا سا صبر بھی ان آنسوؤں سے ہوتا نہیں
یوں نہ قاتل کو جب یقیں آیاہم نے دل کھول کر دکھائی چوٹ
کون پڑھتا ہے یہاں کھول کے اب دل کی کتاباب تو چہرے کو ہی اخبار کیا جانا ہے
ایک بے نام اداسی سے بھرا بیٹھا ہوںآج دل کھول کے رونے کی ضرورت ہے مجھے
وقت غروب آج کرامات ہو گئیزلفوں کو اس نے کھول دیا رات ہو گئی
رکھ دی ہے اس نے کھول کے خود جسم کی کتابسادہ ورق پہ لے کوئی منظر اتار دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books