aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "SHAHID"
اکبر دبے نہیں کسی سلطاں کی فوج سےلیکن شہید ہو گئے بیوی کی نوج سے
زندگی اک آنسوؤں کا جام تھاپی گئے کچھ اور کچھ چھلکا گئے
میں اس لئے ہجوم کا حصہ نہیں بناسورج کبھی نجوم کا حصہ نہیں بنا
میں بدلتے ہوئے حالات میں ڈھل جاتا ہوںدیکھنے والے اداکار سمجھتے ہیں مجھے
میں آپ اپنی موت کی تیاریوں میں ہوںمیرے خلاف آپ کی سازش فضول ہے
تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہشمیں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا
بے سبب بات بڑھانے کی ضرورت کیا ہےہم خفا کب تھے منانے کی ضرورت کیا ہے
روشنی بانٹتا ہوں سرحدوں کے پار بھی میںہم وطن اس لیے غدار سمجھتے ہیں مجھے
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھییہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
تمام عمر ترا انتظار کر لیں گےمگر یہ رنج رہے گا کہ زندگی کم ہے
نہ جانے کون سی منزل پہ عشق آ پہونچادعا بھی کام نہ آئے کوئی دوا نہ لگے
ہر بزم کیوں نمائش زخم ہنر بنےہر بھید اپنے دوستوں کے درمیاں نہ کھول
یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھےمیں سمجھتا تھا مرے یار سمجھتے ہیں مجھے
اور کچھ بھی مجھے درکار نہیں ہے لیکنمیری چادر مرے پیروں کے برابر کر دے
گردش ایام سے چلتی ہے نبض کائناتوقت کا پہیہ رکا تو زندگی رک جائے گی
نہ انتظار کرو ان کا اے عزا داروشہید جاتے ہیں جنت کو گھر نہیں آتے
تیرا کوچہ ترا در تیری گلی کافی ہےبے ٹھکانوں کو ٹھکانے کی ضرورت کیا ہے
جب ڈوب کے مرنا ہے تو کیا سوچ رہے ہوان جھیل سی آنکھوں میں اتر کیوں نہیں جاتے
آپ کے دم سے تو دنیا کا بھرم ہے قائمآپ جب ہیں تو زمانے کی ضرورت کیا ہے
پھلوں کے ساتھ کہیں گھونسلے نہ گر جائیںخیال رکھتا ہوں پتھر اچھالتا ہوا میں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books